سائفر کیس ، چیئرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی

ہائیکورٹ بار (highcourt bar)

 چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کی کارروائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

وکیل حامد خان کے ذریعے دائردرخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزارکو مخالفین کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، سیاسی انتقام کا دائرہ درخواست گزارکی سیاسی جماعت اور اتحادیوں تک پھیلادیا گیا۔

سائفر کیس ، 10 گواہ عدالت میں پیش ، بیان قلمبند نہیں ہو سکے

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں درخواست گزارکو نشانہ بنانے سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنا ضروری ہے، درخواست گزارکیخلاف لگ بھگ 200 مقدمات بنائے گئے ہیں، ریاستی مشینری جعلی مقدمات بنانے کیلئے قابلِ اعتراض مقصد کے تحت استعمال کی جا رہی ہے، درخواست گزارکے معاملے پر ایف آئی اے میں آزادی اورانصاف پسندی کی کمی نظرآتی ہے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرانے سے انکار

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزارکیخلاف پورا ٹرائل غیرقانونی اور دائرہ اختیار سے تجاوز ہے لہٰذا عدالت اسپیشل کورٹ کا فرد جرم کا 23 اکتوبرکا حکم نامہ آئین و قانون کیخلاف قرار دیکر اسلام آباد ہائیکورٹ کا 26 اکتوبر کا حکم نامہ بھی کالعدم قرار دیا جائے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں