سندھ ، 70 افسران سفارش پر بھرتی، گریڈ 21 تک پہنچ گئے

ڈیلی ویجز ملازمین

اسلام آباد(زاہد گشکوری،  ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم)سندھ بیروکریسی میں 70 سے زائد افسران نے بغیر کسی امتحان کے وزرا اعلی کی سفارشات پرنوکری حاصل کی عدالتوں کےحکم کےبرعکس سفارش پر پروموشن لیتےہوئےگریڈ 18، 19،20اور21 تک پہنچ گئے۔

اس حوالے سے ہم انویسٹگیشن ٹیم کو حاصل معلومات سے انکشاف سامنے آیا ہےکہ سندھ ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کے حکم کے باوجود اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔

ایک درجن کے قریب ایسے افسران گریڈ 20 یا گریڈ 21 میں بغیر ٹیسٹ پاس کیے ریٹائرڈ بھی ہوچکے ہیں۔  عدالت عظمی اور عدالت عالیہ کے احکام کے باوجود افسران پرموشن بھی لے رہے اور اہم پوسٹوں پرتعنیات بھی ہیں۔

ہم انویسٹگیشن ٹیم نےان افسران پر تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ان افسران کے براہ راست وزرا اعلی سندھ کی جانب سے بھرتی کیا گیا ہے جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے، چیف سیکرٹری کے حکم کے باجود کئی اہم افسران کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔

سندھ میں وزرا اعلی نے 71 افسران کو اپنے صوابدیدی اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے بھرتی کیا گیا تھا۔

یہ بھرتیاں گریڈ 17 میں بغیرکسی امتحان کے سیاسی بنیاد پرکرنے کا انکشاف ہوا ہے، ان میں 29 افسران اب گریڈ 20 اور 21 میں تقریاں بھی پاچکے۔

کئی افسران عدالتی احکامات کے باوجود ابھی بھی اہم عہدوں پر تعنات ہیں، سروس اور جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے حکم کے باوجود کچھ افسران سندھ پبلک سروس کے امتحان میں نہیں بیٹھنے۔

وزیراعلی مراد علی شاہ نے بھی اپریل 2022 میں 3 گریڈ 20 کے ایسے افسران کو اگلے گریڈ میں ترقی دے دی تھی،سیکرڑی سندھ نے بھی ایسے افسران کی لسٹ سندھ پبلک سروس کمشن کو بھیجی تھی۔

بتایا جاتا ہے ان افسران میں مخدوم شکیل الزمان، مخدوم عقیل الزمان، غلام حیدر مانگریو، کامران شمشاد، محمد علی شاہ، امجد لغاری، اسلم کھوسو، سکندر خشک، امتیاز راجپر، حسین گھمرو، شہزار تھہیم، حیدرچانڈیو، عزیز برلاس اور فہیم خان شامل ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے بھی امتیاز علی شاہ، مخدوم شکیل الزمان، چراغ الدین مانگریو، سعید اعوان اور دانش سعید سے ڈیپارٹمنٹل امتحان کا حکم دیا گیا تھا

لیکن کئی افسران نے ابھی تک یہ امتحان پاس نہیں کیے، عدالتی حکم کے باوجود ابھی تک یہ افسران اہم عہدوں پرفائز ہیں۔

امتیاز علی شاہ اسوقت سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے ایم ڈی ہیں، چراغ الدین مانگریو دو ہفتے پہلے ہی ریٹائرڈ ہوگئے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے نسیم الدین میرانی کو امتیاز علی شاہ کا حکم دیا تھا، لیکن عمل نہیں ہوا۔

سندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلی کو گریڈ 17 میں اشتہار دیے بغیر بھرتی کرنے کا اختیار نہیں تھا۔


متعلقہ خبریں