چودھری پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

پرویز الہٰی

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں چودھری پرویز الٰہی کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا، جہاں عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں چودھری پرویز الہٰی کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کی سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔

پولیس کی جانب سے چودھری پرویز الہٰی کے مزید 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، وکیلِ صفائی سردار عبدالرازق نے اس موقع پر کہا کہ اس سے قبل پرویز الہٰی کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ ڈیوٹی جج نے دیا تھا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی دستاویزات جمع کروا دیں۔

چوہدری شجاعت حسین نے خود مجھے پی ٹی آئی میں بھیجا ہے، چوہدری پرویز الہٰی

چودھری پرویز الٰہی کے وکیل کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الہٰی کے خلاف جاری ایم پی او ہائیکورٹ نے معطل کر دیا تھا، وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمہ مارچ میں درج ہوا تب پرویز الہٰی پی ٹی آئی کا حصہ نہیں تھے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے اپریل میں پی ٹی آئی جوائن کی، وکیل نے مزید کہا کہ جون سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کیسز بھگت رہے ہیں۔

بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے پرویز الٰہی کے مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا، اس موقع پر عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی کو فیملی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔


متعلقہ خبریں