ٹھٹھہ کے گورنر مرزا عیسیٰ خان ترخان کا پرشکوہ مقبرہ

ٹھٹھہ کے گورنر مرزا عیسیٰ خان ترخان کا پرشکوہ مقبرہ | urduhumnews.wpengine.com

ٹھٹھہ: ٹھٹھہ کے گورنر مرزا عیسیٰ خان ترخان کے مقبرے کی عمارت سندھ دھرتی کی رنگین اور پرآشوب تاریخ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مغلیہ دور کی عمارتوں میں سے ایک یہ مقبرہ شہر میں اپنی مثال آپ ہے۔ ٹھٹھہ کے گورنر کی یاد میں تعمیر کی جانے والی یہ عمارت انتہائی دلکش ہیں۔

مکلی قبرستان میں واقع اس دو منزلہ مقبرے کا دروازہ ایسا پر شکوہ کہ اس پر کسی قلعے کے دروازے کا گمان ہوتا ہے۔

خواتین کے لیے مخصوص عمارت کی بالائی منزل گجراتی، اسلامی اور خالص مغلیہ طرزتعمیر کا حسین امتزاج ہے۔

عمارت کی تعمیر میں آٹھ فٹ سے زیادہ لمبائی کے پتھروں پر اس انداز سے آیات اور نقش و نگار کنندہ ہیں کے دیکھنے والے حیران رہ جاتے ہیں۔

مکلی میں مرزا عیسیٰ خان ترخان کا مقبرہ عظمت، وسعت اور بلندی میں منفرد ہے۔ جسے دیکھنے والے اس کے کاریگروں کے فن کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکتے۔

مقبرے کے احاطے میں ان کے خاندان کے دیگر افراد کی قبریں بھی موجود ہیں۔ پتھر کے بنی ہوئی اس عمارت نقاشی، کندہ کاری اور کہیں کہیں برمائی بھی کی گئی ہے۔

مرزا عیسیٰ خان ترخان کو 1627 میں سندھ کے شہر ٹھٹھہ کا گورنر مقرر کیا تھا۔ ان کا انتقال 1664 میں ہوا تھا۔

مقبرے کی تعمیر 1627 میں مرزا عیسیٰ خان ترخان نے خود شروع کرائی تھی جو 18 برس میں مکمل ہوئی۔ بے شمار ستونوں پر کھڑے اس مقبرے کا گنبد سفید رنگ کا ہے۔

ٹھٹھہ میں ترک النسل ترخان خاندان نے ایک طویل عرصے تک حکومت کی۔ اس خاندان کا تعلق 1526 میں جنوبی ایشیا میں قدم رکھنے والے ظہیر الدین بابر سے تھا۔

دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث یہ تاریخی عمارت زبوں حالی کا شکار ہے۔ تاریخی ورثے کوختم ہونے سے بچانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔


معاونت
متعلقہ خبریں