گزشتہ دوٹرم میں پارلیمنٹ نے ریکارڈ 710 بل پاس کیے، ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات میں انکشاف

parliment

اسلام آباد(ابوبکر، ہم انویسٹی گیشن ٹیم) گزشتہ دو ٹرم میں پارلیمنٹ نے ریکارڈ بل پاس کئے، ہم انوسٹی گیشن ٹیم اعداد شمار سامنے لے آئی. 

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق گزشتہ دوٹرم میں پارلیمنٹ نے ریکارڈ 710 بل پاس کیے، پاکستانی پارلیمنٹ نے بھارتی پارلیمان کے مقابلے میں 141 فیصد سےزائد قانون سازی کی۔ 2013 سے 2023 تک پارلیمنٹ کے سامنے 823 بل پیش کیے گیے۔

مجموعی طورپر10 سال میں 710 بل کو حتمی طورپر قانون کی شکل ملی۔رواں سال پارلیمنٹ نے 2013 سے 2018 کے مقابلے میں 41 فیصد زیادہ قانون سازی کی،2013 سے 2018 تک مجموعی 91 بل جوائنٹ سیشن سے منظور ہوئے۔

جس میں 2013 سے 2018 تک جوائنٹ سیشن سے 7 بل منظور ہوئے، جب کہ 2018 سے 2023 تک جوائنٹ سیشن سے 84 بل منظور ہوئے، شامل ہیں۔ 2013 سے 2018 میں 324 بل کو قانون کا درجہ دیا گیا، جب کہ 2018 سے 2023 تک 386 بل کو قانون کا درجہ ملا۔

پی ٹی آئی کے 43 ماہ حکومت میں ایوان بالا اور زیریں سے 225 بل منظور کرائےگئے، پی ٹی آئی نے ایوان بالا سے 99 جبکہ ایوان زیریں سے 126 بل منظور کیے،

پی ڈی ایم کے 16 ماہ حکومت میں ایوان بالا اور زیریں سے 257 بل منظور کرائے، پی ڈی ایم نے ایوان بالا سے 112 جبکہ ایوان زیریں سے 145 بل منظور کیے۔

اگر آرڈیننسز کی بات کی جائے تو 10 اگست 1973 سے 9 اگست 2023 تک جاری آرڈیننسز کی تعداد 1841 ہے، 2013 سے 2018 تک جاری آرڈیننس کی تعداد 38 ہے، جبکہ 2018 سے 2023 تک جاری آرڈیننس کی تعدا 112 ہے۔

2013 سے 2018 میں ایوان بالا میں 149 بل پاس ہوئے،جبکہ ایوان زیریں میں 192 بل پاس ہوئے۔

10 سال میں سینیٹ سے 210 گورنمنٹ ، 136 پرائیوٹ ممبر بل پاس ہوئے،2018 سے 2023 تک دونوں ایوانوں سے 482 بل پاس ہوئے، جس میں سینیٹ سے 211 اورقومی اسمبلی سے 271 بل پاس ہوئے۔

2013 سے 2018 تک 324 اور 2018 سے 2023 تک 386 بل قانون کا درجہ ملا،2013 سے 2018 تک سینیٹ سے 163 اور قومی اسمبلی سے 161 بل قانون بن گئے، جب کہ 2018 سے 2023 تک سینیٹ سے 191 اور قومی اسمبلی سے 195 بل قانون بن گئے۔


متعلقہ خبریں