سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو چند نشستوں پر نقصان کے ڈر کے باعث مردم شماری پر اعتراض ہے، 90 دن کی تاخیر سے فرق نہیں پڑے گا۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آئندہ عام انتخابات اور نئی مردم شماری سے متعلق اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے اتفاق رائے سے مردم شماری کی منظوری دی اور کونسل میں پیپلز پارٹی کی نمائندگی بھی تھی۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اس مردم شماری پر پوری قوم کو اعتماد ہے، نئی مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں آئینی تقاضا ہے۔ عام انتخابات میں 90 دن کی تاخیر سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
الیکشن کمیشن مقررہ وقت پر انتخابات کرائے ، شیری رحمن
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی چند سیٹوں پر نقصان کے ڈر سے مردم شماری پر اعتراض کر رہی ہے۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن مقررہ وقت پر انتخابات کرائے۔ الیکشن کمیشن کے حالیہ اعلان سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں میں 4 ماہ لگیں گے، جو مایوسی کا باعث ہے۔
شیری رحمان نے مزید کہا ک الیکشن کمیشن جاری کردہ شیڈول پر سنجیدگی سے نظر ثانی کرے۔ الیکشن کمیشن آئین کے تحت 90 دن کے اندرعام انتخابات کرانے کا پابند ہے۔ الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے۔