شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، صدر مملکت چین پہنچ گئے


چنگ ڈاؤ: صدر مملکت ممنون حسین شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین پہنچ گئے ہیں، چین کے نائب وزیرخارجہ نے صدر ممنون حسین کا استقبال کیا۔

شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان، چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور بھارت شامل ہیں جبکہ ایران اور افغانستان شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں بطور مبصر شرکت کریں گے۔

اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے سربراہان مملکت، تنظیم کے مبصر ملکوں کے علاوہ اقوام متحدہ، آسیان، عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک سمیت بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔

ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان کا شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے ساتھ گہرا تاریخی اور ثقافتی تعلق قائم  ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم یا (Shanghai Cooperation Organisation (SCO)) ایک  یوریشیائی  سیاسی،  اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے جسے شنگھائی میں 2001 میں چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے قائم کیا، یہ تمام ممالک شنگھائی پانچ (Shanghai Five) کے اراکین تھے سوائے ازبکستان کے جو اس میں 2001 میں شامل ہوا، تب اس تنظیم کے نام بدل کر شنگھائی تعاون تنظیم رکھا گیا۔ 10 جولائی 2015 کو اس میں بھارت اور پاکستان کو بھی شامل کیا گیا۔

پاکستان 2005 سے شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ملک تھا جو تنظیم کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا اور 2010 میں پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے لیے درخواست دی گئی، تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے جولائی  2015 میں اوفا اجلاس میں پاکستان کی درخواست کی منظوری دی اور پاکستان کی تنظیم میں باقاعدہ شمولیت کے لیے طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا، پاکستان کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔

پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے حوالے سے ’ذمہ داریوں کی یادداشت‘ پر دستخط کر دیے، جس کے بعد پاکستان تنظیم کا مستقل رکن بن گیا۔

9 جون 2017 کو پاکستان اور بھارت کو تنظیم کی مکمل رکنیت مل گئی۔


متعلقہ خبریں