اسلحہ لائسنس کی فیسوں میں بھاری اضافہ


لاہور: پنجاب حکومت نے اسلحہ لائسنس بنانے اور اس کی تجدید کی فیسوں میں بھاری اضافہ کر دیا۔

نگران پنجاب کابینہ نے اسلحہ لائسنس کی فیسوں میں اضافے کی منظوری دے دی جس کے بعد انفرادی اور کمرشل اسلحہ لائسنس بنانے اور ان کی تجدید انتہائی مہنگی ہو گئی، نگران پنجاب کابینہ کی جانب سے آرمز رولز 2023 کے شیڈول ون میں تبدیلی کے بعد فیسوں میں 2 ہزار فیصد تک اضافہ کر دیا گیا۔

ذاتی حفاظت یا شکار کے شوقین افراد کو اسلحہ لائسنس بنانے پر 10 ہزار کے بجائے اب 50 ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے جبکہ اسلحہ لائسنس کی تجدید پر ایک ہزار کے بجائے 5 ہزار روپے دینے ہوں گے، آل پاکستان اسلحہ لائسنس کے لیے فیس 5 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے مقرر کر دی گئی۔

نجی اداروں، سیکیورٹی کمپنیوں کے نئے اسلحہ لائسنس بنانے کی فیس 7 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے کر دی گئی جبکہ نادرا اسلحہ لائسنس پروسیسنگ فیس ایک ہزار 400 سے بڑھا کر 2 ہزار روپے ہو گئی۔ ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس بنانے والے کو اب ایک ہزار کے بجائے 5 ہزار روپے ادا کرنا پڑیں گے۔

گولیوں کی تعداد بڑھانے کی فیس 10 روپے سے بڑھا کر 12 روپے فی گولی کر دی گئی اور اسلحہ لائسنس پر درج ہتھیار یا بور تبدیل کرنے کی فیس بھی ایک ہزار روپے کے بجائے 5 ہزار روپے مقرر کر دی گئی، وراثت کی بنیاد پر اسلحہ لائسنس منتقلی کی فیس ایک ہزار روپے سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی جی اسلام اباد نے ڈولفن پولیس اہلکار پر پرچہ کاٹ دیا

اسلحہ ڈیلر شپ کے نئے لائسنس کی فیس میں بھی بھاری اضافہ کیا گیا ہے، اسلحہ ڈیلر شپ کے لیے اب ایک لاکھ روپے کے بجائے 20 لاکھ روپے ادا کرنا پڑیں گے۔

اسلحہ تیار کرنے والی کمپنیوں کے نئے لائسنس کی فیس بھی 5 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دی گئی جبکہ ان کے لائسنس تجدید کی فیس 2 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

اسلحہ مرمت کرنے والے افراد کو بھی نئے لائسنس کی فیس 20 ہزار کے بجائے ایک لاکھ روپے ادا کرنا ہو گی جبکہ لائسنس کی تجدید پر 10 ہزار کے بجائے 50 ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے۔


متعلقہ خبریں