پاکستان کی پچیس اہم شخصیات کا نیویارک میں قیام


اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہم انویسٹی گیشن ٹیم ہیڈ) پچیس افراد پر مشتمل پاکستانی وفد نے غریب ممالک کے پروگرام پائیدارترقی کے اہداف سے متعلق اجلاس میں شرکت کی ہے، وفد کے زیادہ ترارکان کا پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق محکمے سے کوئی برائے راست تعلق نہیں۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق سینٹرز شفیق، فدا محمد، مولا بخش چانڈیو، عرفان صدیقی، سینٹرقرت العین مری اور ہدایت اللہ بھی نیویارک گئے، ویسٹ ان ہوٹل نیویارک میں قیام کیا۔

ڈپٹی سپیکرزاہد درانی اور چیرمین پبلک اکاونٹ کیمیٹی نورعالم وفد کی سربراہی کی، ویسٹ گیٹ نیویارک ہوٹل میں ٹھہرے، معاون خصوصی رومینہ عالم لکثری بارکلے میں ٹھہری جبکہ سینیٹرفاروق ایچ نائیک ویسٹ ان ٹائم سیکوائر میں قیام کیا۔

تحقیقات کے مطابق اپوزیشن لیڈرسینٹ سینیٹرشہزادوسیم ویسٹ ان ٹائم سیکوائر میں ٹھہرے ، وفاقی وزیرشاذیہ مری ویسٹ گیٹ گرینڈ سنٹرل نیویارک میں ٹھہری
تحقیقات کے مطابق پاکستان میں موجود نیویارک مشن کی ایک دستاویز کے مطابق ایک ممبرپارلیمان کے خاندان کے چھ افراد بھی انکے ساتھ تھے، یہ افراد انکے ساتھ ویسٹ ان ٹائمزنیویارک میں ٹھہرے۔

9 سرکاری افسران اور عملے کے ارکان بھی ان ارکان پارلیمان کے ہمراہ تھے، دس لگژری کاربھی وفود کیلیے کرائے پرلی گئیں، لگژری ہوٹلوں کا ایک رات فی مہمان کا کرایہ ایک لاکھ اکیس ہزار سے زائد ہے۔

اپنے فیملی ممبران کوساتھ رکھنے پرممبر نے کہا کہ میں نے اپنے خاندان کے افراد کا تمام خرچہ خود برداشت کیا،اس حوالے سے سینیٹر نے ہم انویسٹگیشن کی کو بتایا کہ میرے خاندان کے افراد نے پارلیمنٹ کا کچھ استعمال نہیں کیا۔ میرے خاندان کے افراد نے کوئی سرکاری میٹنگ میں شرکت نہیں کی، انہوں نے کہا کہ انہوں نے سارے خرچے برداشت کیے۔

ہم نیوز انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق ڈیلیگیشن اورممبران کے اہلخانہ کے اخراجات کس نے ادا کئے اس معاملے پر دفترخارجہ خاموش ہے۔

اس حوالے سے نیویارک میں پاکستان کے مشن کا موقف ہے کہ وفد کے افراد کے سینٹ، قومی اسمبلی یا اقوام متحدہ نے فنڈ کیا تھا۔ نیوریارک مشن صرف وفد کو یہاں بنیادی سہولتیں فراہم کی ہیں۔


متعلقہ خبریں