انتخابی اصلاحات، سیاسی جماعتوں پر پابندی کو ایجنڈے سے نکال دیا، اعظم نذیر تارڑ

اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد: انتخابی اصلاحات میں سیاسی جماعتوں پر پابندی کو ایجنڈے سے نکال دیا گیا ہے، یہ بات وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتائی ہے۔

سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار سپریم کورٹ کے بجائے پارلیمنٹ کو دینے کی تجویز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا کہ انتخابی اصلاحات کا 99 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے جن نکات پر اتفاق نہیں تھا ان پربھی اتفاق ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک دو امور پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا جنہیں مل بیٹھ کر حل کر لیں گے، سیاسی جماعتوں سے متعلق پابندی کا قانون الیکشن ایکٹ 2017 میں موجود ہے، الیکشن ایکٹ 2017 میں موجود قانون کو تبدیل نہیں کریں گے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ہم نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کمیٹی میں سیاسی جماعتوں پر پابندی سے متعلق قانون میں فارن فنڈنگ اور دیگر امور شامل کرنے کی تجویز دی گئی تھی لیکن اس وقت سیاسی جماعتوں پر پابندی کا جو قانون موجود ہے وہی رہے گا، پیر سے پہلے کمیٹی اپنا کام مکمل کر لے گی۔

ماضی میں کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے مثبت اثرات نہیں ہوئے، شاہد خاقان عباسی

واضح رہے کہ گزشتہ روز سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کا اجلاس ہوا تھا۔

اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین انتخابی اصلاحات سردار ایاز صادق نے کہا تھا کہ انتخابی اصلاحات پر کمیٹی سفارشات کو آئندہ ہفتے حتمی شکل دے دی جائے گی، اجلاس میں انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے مؤثر تجاویز کو زیر غور لایا گیا۔

وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے کہا تھا کہ سیاسی جماعت پر پابندی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، اجلاس میں صرف انتخابی اصلاحات کے طریقہ کار پر بات ہوئی۔

نواز شریف کو لینے لندن جاوں گا، وفاقی وزیر ایاز صادق

سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا تھا کہ ہمارا کام انتخابی اصلاحات کرنا ہے، سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانا نہیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار دور میں الیکشن سے متعلق متنازع فیصلوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار دوسروں کو منع کرتے اور خود شیخ رشید کی الیکشن مہم میں جاتے تھے۔


متعلقہ خبریں