وزیراعظم شہباز شریف سے سوال پوچھنے پر صحافی نوکری سے فارغ


وزیر اعظم شہباز شریف سے پریس کانفرنس کے دوران ملک بھر میں میڈیا پر لگائی جانے والی پابندیوں سے متعلق سوال پوچھنے پر صحافی کو اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑگیا۔

ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق یہ واقعہ عید الاضحی کے دوسرے دن ایک پریس کانفرنس کے دوران پیش آیا۔ پریس کانفرنس کے دوران لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری نے وزیراعظم شہباز شریف سے آزادی صحافت سے متعلق سوال پوچھا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عید کے دوسرے روز ہی پریشان کُن سوال پوچھنے پر صحافی کو نوکری کا نقصان اٹھانا پڑا۔ وزیراعظم کی پریس کانفرنس کے فورا بعد ہی صحافی کو بتایا گیا کہ اب اُن کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے۔

عمران ریاض صحافی نہیں، سیاسی جماعت کا ترجمان ہے، مریم اورنگزیب

پریس کانفرنس کے دوران اعظم چوہدری نے وزیر اعظم سے دو حصوں پر مشتمل سوال کیا تھا جس میں ملک میں میڈیا پر وسیع پیمانے پر عائد پابندیوں کا ذکر کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی صحافی کی طرف سے ان پابندیوں کے خاتمے اور صحافیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے بولنے اور لکھنے کی آزادی دینے کے حوالے سے بھی سوال کیا تھا۔

صحافی کے سوال پر وزیراعظم شہباز شریف نے میڈیا پر لگائی گئی پابندیوں پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی پابندی کے حق میں نہیں ہیں۔ وزیر اطلاعات پیمرا کے قوانین کو ڈیل کریں گی۔

خیال رہے کہ یہ پریس کانفرنس عید کے دوسرے روز گورنر ہاؤس میں رکھی گئی تھی جہاں وزیراعظم کے ہمراہ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور گورنر پنجاب بلیغ الرحمان بھی موجود تھے۔

عام آدمی گلبرگ تو دور انارکلی بھی نہیں جاسکتا، وزیراعظم شہباز شریف

اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا فرینڈلی پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر کسی کو پریس کانفرنس میں شرکت کی اجازت دی جائے گی۔ ساتھ ہی سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کی طرف سے صرف منتخب صحافیوں کو میڈیا سے بات چیت کیلئے مدعو کیا جاتا تھا۔


متعلقہ خبریں