دہرے ٹیکس نظام سے ٹیکس چوری کی مد میں قومی خزانے کو سالانہ 30 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے۔
سٹیل کے شعبے میں ٹیکس چوری سے پانچ سال میں 150 ارب روپے سے زائدنقصان ہوا ۔
پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج سٹیل پروڈیوسرزکے مطابق ملک میں ایک حصے کے ساتھ ٹیکس رعایت اور ٹیکس استثنیٰ کے خصوصی سلوک سے ٹیکس کا بوجھ دیگر صنعتوں اور ریگولیٹڈ سیکٹر پر پڑرہا ہے، سابق قبائلی علاقوں میں قائم صنعتوں کو ٹیکس استثنیٰ اوررعایت میں ایک بار پھر توسیع کر دی گئی ہے جو ملک کے دیگر صنعتی شعبوں کیساتھ نا انصافی کے مترادف ہے۔
چھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن والوں پر ڈھائی فیصد ٹیکس ہو گا
سابق فاٹااور پاٹا میں سٹیل اور سریئے کی ملک کی مجموعی کھپت کا دوفیصد ہے جبکہ ان علاقوں میں قائم صنعت کی پیداوار مجموعی ملکی پیداوار کا 25فیصد ہے ، ان علاقوں میں تیار ہونیوالا92 فیصد سٹیل دیگر مختلف علاقوں میں سمگل ہورہا ہے۔