وزیراعظم شہباز شریف نے چشمہ 5نیوکلیئر پاورپلانٹ تعمیر کی مفاہمتی یادداشت کی دستخطی تقریب میں شرکت کی، وفاقی وزرا اسحاق ڈار، احسن اقبال اور خرم دستگیر بھی تقریب میں شریک تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 12 سو میگاواٹ جوہری پاور پلانٹ معاہدہ ایک اور سنگ میل ہے، اس معاہدے سے پاکستان چین معاشی تعلقات کو مزید فروغ حاصل گا۔
چشمہ 5نیوکلیئر پاورپلانٹ منصوبہ 2بہترین دوست ممالک کاہے،پاکستان اور چین اچھے اور بُرے وقت کے بہترین ساتھی ہیں، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چشمہ 5نیوکلیئر پاورپلانٹ منصوبہ بغیر کسی تاخیر کے شروع کیاجائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود پاکستان معاشی بحالی کیلئے پرعزم ہے، چین کی طرف سے 4.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری مثبت اقدام ہے، یہ معاہدہ چین کے سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کا پاکستان پر اعتماد کی علامت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور اعلیٰ لیگی قیادت کا لندن جانے کا امکان
1200میگاواٹ منصوبے کا افتتاح معاشی لحاظ سے بہتر اقدام ہے، منصوبہ نوازشریف دور میں لگانے کا فیصلہ ہواتھا،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے منصوبے کو سردخانے میں ڈال دیا تھا،چین نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے میں غیر معمولی تاخیر ہورہی ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ نویں جائزے کے لیے تمام شرائط پوری کردی ہیں،سخت معاشی حالات میں چین ایک بار پھر پاکستان کو ریسکیوکرنے کاکردار اداکررہاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ کے بیحد مشکور ہیں، چینی حکومت کے ساتھ سمجھوتے میں اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم کا بھی مشکور ہوں، پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ چشمہ 5 نیوکلیئر پاور پلانٹ 1200 میگاواٹ صلاحیت کا حامل ہے، منصوبے کی کل لاگت 400 ارب ڈالر ہے، گزشتہ حکومت نے اس منصوبے کو سردخانے میں ڈال دیا تھا، چشمہ 5 منصوبے میں چینی کمپنی نے 30 ارب روپے کا ڈسکاؤنٹ دیا ہے،سعودی عرب اور قطر بھی پاکستان کی مدد کررہے ہیں۔