بھارت، منی پور میں جھڑپیں، جونیئر وزیر خارجہ کا گھر نذر آتش

بھارت، منی پور میں جھڑپیں، جونیئر وزیر خارجہ کا گھر نذر آتش

نئی دہلی: بھارتی ریاست منی پور میں مشتعل ہجوم نے ہونے والی جھڑپوں کے بعد ایک وفاقی وزیر کے گھر میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگادی ہے۔

بھارت، منی پور میں پھر نسلی فسادات، 9 افراد ہلاک 10 زخمی

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق منی پور جہاں گزشتہ ایک ماہ سے نسلی فسادات جاری ہیں جس کے دوران جھڑپیں ہو رہی ہیں وہاں جمعہ کو جونیئر وزیر خارجہ آر کے رنجن سنگھ کے گھر کو توڑ پھوڑ کے بعد نذر آتش کردیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جونیئر وزیر خارجہ آر کے رنجن سنگھ کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ منی پور کے دارالحکومت امپھال میں ایک ہجوم نے ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں جونیئر وزیر خارجہ آر کے رنجن سنگھ کے معاون نے کہا کہ خوش قسمتی سے گھر پر حملے میں کوئی بھی ملازم یا خاندان کا کوئی فرد زخمی نہیں ہوا ہے۔

عادل راجہ کو بھارت سے فنڈنگ ہورہی ہے، نگراں وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا

واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نہ صرف وفاق کی حکمران جماعت ہے بلکہ منی پور ریاست میں بھی اسی کی حکومت قائم ہے اور آر کے رنجن سنگھ مودی حکومت کے وزیر ہیں۔

آر کے رنجن سنگھ نے بھارتی نشریاتی ادارے اے این آئی کو بتایا کہ میں سخت صدمے میں ہوں، منی پور میں امن و امان کی صورتحال پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ یہ حملہ زیادہ تر پہاڑیوں میں رہنے والے کُوکی نسلی گروہ کے ارکان اور ریاست کے نشیبی علاقوں میں غالب کمیونٹی میتی کے درمیان کئی ہفتوں سے جاری پرتشدد جھڑپوں کے بعد ہوا ہے۔

وفاقی وزیر کا تعلق میتی برادری سے ہے لیکن تاحال کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

بھارت، بہن کو تنگ کرنے سے منع کرنیوالے 15 سالہ طالبعلم کو زندہ جلا دیا گیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ کے تازہ ترین ریکارڈ بتاتے ہیں کہ تشدد میں مئی سے اب تک 83 افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں