استعفے منظور کرنے کا نوٹیفکیشن آئین اور اسمبلی رولز کے خلاف ہیں، لاہور ہائیکورٹ

lahore high court

لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کے استعفے منظور کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ استعفے منظور کرنے کے نوٹیفکیشن آئین اور اسمبلی رولز کے خلاف ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 72 مستعفی ایم این ایز کے استعفوں کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے ایک ہی نوعیت کی تین درخواستوں پر 25 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا۔

اب تک کتنے رہنما پی ٹی آئی کو چھوڑ چکے ہیں؟ جانیے

فیصلے میں کہا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی مستعفی اراکین کے استعفوں کی تصدیق کیلئے اراکین کو طلب کریں اور 2 مواقع فراہم کریں۔ استعفوں کی تصدیق کا عمل مکمل ہونے سے پہلے مستعفی اراکین اپنے استعفے واپس لے سکتے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق مستعفی اراکین سیکریٹری قومی اسمبلی کو تحریری طور پر بتا کر اپنے استعفے واپس لے سکتے ہیں۔ سیکریٹری اسمبلی اراکین کے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اقدامات کرے گا۔ اس پراسس کے بعد دیے گئے استعفے غیر موثر تصور ہوں گے۔


متعلقہ خبریں