اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے لیے قائم کردہ چھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اورآخری اجلاس آج ہوگا۔
کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے ملک احمد خان، رانا ثنا اللہ اور خواجہ عمران نذیر شامل ہوں گے جب کہ حزب اختلاف کی جانب سے میاں محمود الرشید، سبطین خان اور شعیب صدیقی شرکت کریں گے۔
نگراں وزیراعلیٰ کے لیے حکومتی امیدواروں میں جسٹس (ریٹائرڈ) سائر علی اور سابق چیف آف نیول اسٹاف ذکا اللہ اشرف شامل ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے پروفیسرحسن عسکری اورکالم نگار و سابق رکن قومی اسمبلی ایازامیرکو نامزد کیا ہے۔
آئینی طریقہ کار کے تحت اگر پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نگراں وزیراعلیٰ کے لیے کسی ایک نام پر متفق نہ ہو سکے تو معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جائے گا۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے صوبے کے نگراں وزیراعلی کے تقرر کے لیے حزب اختلاف کے ساتھ پارلیمانی کمیٹی میں بیٹھنے سے ہی انکار کر دیا ہے۔
عبدالقدوس بزنجو نے حزب اختلاف کو مشکوک اورمتنازع قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ قائد حزب اختلاف دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر نہیں چلے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان جو بھی فیصلہ کرے گا وہ ہمیں قبول ہوگا۔
وزیراعلیٰ بلو چستان کی جانب سے علاؤالدین مری، سردار شوکت پوپلزئی اورقائد حزب اختلاف کی جانب سے اشرف جہانگیر قاضی اور محمد اسلم بھوتانی نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے نامزد کیے گئے ہیں۔