کراچی میں مئی کے دوران 30 افراد قتل، سی پی ایل سی کی رپورٹ


کراچی: سٹیزن پولیس لائژون کمیٹی ( سی پی ایل سی ) نے کراچی میں گزشتہ ماہ ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار کی رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق جرائم پیشہ افراد کے خلاف منظم آپریشن اور بھرپور کارروائیوں کے باوجود کراچی میں جرائم  کا جن بے قابو ہے۔

پولیس کی جانب سے اعلیٰ حکام کو دی جانے والے بریفنگ میں جرائم کی وارداتوں میں کمی کی رپورٹ دی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود ہر ماہ ہزاروں افراد اپنی قیمتی گاڑیوں، موبائل فونز اور دیگر اشیا سے محروم کر دیے جاتے ہیں جبکہ قتل کے واقعات میں بھی ایک بار پھر اضافہ نظر آ رہا ہے۔

سی پی ایل سی کی جاری کردہ مئی کی رپورٹ کے مطابق یکم مئی سے 31 مئی تک 30 افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیا، موٹرسائیکل چھیننے اور چوری کے دو ہزار 370 واقعات رونما ہوئے جبکہ بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کے دو دو واقعات رپورٹ ہوئے۔

شہر میں 125 گاڑیاں اسلحے کے زور پر چھینی اور چوری کی گئیں تاہم اینٹی کار لفٹنگ سیل ( اے سی ایل سی ) نے کارروائی کر کے 45 گاڑیوں کو برآمد کرلیا۔

تھانوں میں دی گئی درخواستوں کے مطابق 2100 افراد کو اُن کے موبائل فونز سے محروم کردیا گیا تاہم شہریوں کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو تھانوں میں موبائل فون چھینے  جانے اور چوری کی اطلاع ہی نہیں دیتی، گزشتہ ماہ بینک ڈکیتی کی بھی ایک واردات رپورٹ ہوئی۔

اپریل 2018 میں فائرنگ کے واقعات میں 34 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا جبکہ بھتہ خوری کے گیارہ اور اغوا برائے تاوان کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں