بین الاقوامی پروجیکٹس میں کمی، پاکستانی فری لانسرز کو مشکل کا سامنا


دنیا کی فری لانسنگ مارکیٹ میں چوتھے نمبر پر شمار کیے جانے والے ملک پاکستان کے آئی ٹی فری لانسرز کیلئے اپنی رقوم پاکستان لانا مشکل ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں ڈیفالٹ کے خطرے کی وجہ سے عالمی اداروں کے اعتبار میں کمی اور شرح مبادلہ کی غیر یقینی کیفیت نے پاکستانی آئی ٹی فری لینسرز کو مشکل میں ڈال دیا۔ انٹرنیشنل پیمنٹ پلیٹ فارمز نے پاکستانی فری لانسرز کے ڈپازٹ کیلئے ٹرانزیکشن محدود کردیں۔

پاکستان کے انفرادی فری لانسرز اور آئی ٹی کمپنیوں کے مطابق پاکستان کیلئے آئی ٹی ایکسپورٹ ترسیلات لانے میں مشکلات کی وجہ سے صرف 30 فیصد رقوم ہی پاکستان لائی جارہی ہیں۔ باقی رقوم یا تو تاخیر کا شکار ہیں یا پھر بیرون ملک ہی استعمال کی جارہی ہیں۔

پاکستان فری لانسنگ میں چوتھے نمبر پر آگیا

دوسری طرف کئی فری لانسرز بین الاقوامی پروجیکٹس نہ ملنے پر نوکریوں کی تلاش میں ہیں۔ بلند سروس چارجز اور ڈالر کے کم ریٹ کی وجہ سے کئی فری لانسرز اب ڈیجیٹیل سروسز کی ایکسپورٹ کے بجائے اب پاکستان میں نوکریوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس عمل سے پاکستان میں آئی ٹی فری لانسنگ کے ذریعے ترسیلات میں نمو متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ صرف 2022 میں پاکستان کے آئی ٹی فری لانسرز کی طرف سے 40 کروڑ ڈالر کی ڈیجیٹل سروسز ایکسپورٹ کرکے پاکستان کیلئے زر مبادلہ حاصل کیا تھا۔


متعلقہ خبریں