ہواوے نے مشرق وسطیٰ کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب منتقل کرنے پر غور شروع کردیا؟

ہواوے نے مشرق وسطیٰ کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب منتقل کرنے پر غور شروع کردیا؟

ریاض: ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے اپنا مشرق وسطیٰ کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض منتقل کرنے پہ غورکر رہی ہے۔

پاکستان کے قیمتی راز چرانے کا الزام، ہواوے پر مقدمہ درج

خلیج کے مؤقر نشریاتی ادارے العربیہ ڈاٹ کام نے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ چینی کمپنی ہواوے کے دفاتر پہلے ہی سعودی دارالحکومت سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر شہروں میں موجود ہیں لیکن اب وہ اپنی موجودگی کو زیادہ بہتر بنانے کے لیے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں حکام سے گفت وشنید کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ سال یہ اعلان کیا تھا کہ 2024 کے آغاز سے سرکاری اداروں کو ان تمام غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کرنے سے روک دیا جائے گا جن کا ملک میں علاقائی ہیڈ کوارٹر نہیں ہوگا، اس اقدام کا ایک بڑا مقصد غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا قرار دیا گیا تھا۔

ہواوے کا ایک ہزار پاکستانی سرکاری ملازمین کو آئی ٹی کی تربیت دینے کا اعلان

میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 80 کمپنیوں نے گذشتہ سال کے آخر میں اپنے صدردفاتر کو ریاض میں منتقل کرنے کے لیے لائسنس کی درخواست دی تھی۔

دلچسپ امر ہے کہ چینی کمپنی ہواوے سعودی عرب میں اپنی موجودگی میں اضافہ کر رہا ہے جب کہ امریکہ اپنے اتحادیوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ چینی ٹیکنالوجی فرم سے معاملات کرنے سے گریز کریں۔

ہواوے کی آنر کمپنی کو دوبارہ امریکی پابندیوں کا خطرہ

یاد رہے کہ گذشتہ سال چینی صدرشی جن پنگ کے دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک نے 50 ارب ڈالرز مالیت کے مختلف معاہدوں پردستخط کیے تھے۔


متعلقہ خبریں