فوری طور پر الیکشن میں نہ جانا بڑی غلطی تھی، ن لیگی رہنما کا اعتراف


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی نے اعتراف کیا کہ فوری طور پر الیکشن میں نہ جانا بڑی غلطی تھی۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما آصف کرمانی نے ہم نیوز کے پروگرام “پاکستان ٹو نائٹ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ 90 دن میں انتخابات ہوں اور فوری طور پر الیکشن میں نہ جانا بڑی غلطی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے 3 رکنی بینچ کے فیصلے پر اعتراضات اٹھائے ہیں اور انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ بہتر ہوتا فل کورٹ بن جاتا۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جماعتوں نے بھی فل کورٹ کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔ اگر فل کورٹ کی جانب سے فیصلہ آتا تو ہمیں کوئی اعتراض نہ ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کو ناکامی تسلیم کرتے ہوئے مستعفی ہو جانا چاہیے، فواد چودھری

آصف کرمانی نے کہا کہ اب ہمیں 11 اپریل تک انتظار کرنا چاہیئے۔ معاشرے اور اداروں میں واضح تقسیم نظر آ رہی ہے اور پی ڈی ایم کا متفقہ فیصلہ ہے وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں کو ذاتی اختلافات اور انا سے نکل کر ملکی مفادات کا سوچنا ہو گا اور تمام اداروں کو چاہیئے کہ وہ آئین کے دائرے میں رہ کر کام کریں۔ یہاں سنجیدہ سیاست نہیں ہو رہی۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ آج جو بھی صورتحال ہے یہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی وجہ سے ہے کیونکہ جاتے جاتے عمران خان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے معاہدہ توڑا۔


متعلقہ خبریں