بھارتی ریاست کو چین میں ضم کرنے کی تیاریاں


بھارتی ریاست ارونا چل پردیش کو چین میں ضم کرنے کی تیاریاں، 11 مقامات کے نام تبدیل کر دیے گئے۔

چین کے اس عمل سے بھارت کو شدید جھٹکا لگا ہے اور نریندرا مودی کی بھی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی ہے۔

چین کے اروناچل پردیش کے گیارہ مقامات کے نام تبدیل کرنے کو چین کے ساتھ مکمل انضمام کی طرف ایک اور اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

چینی وزارت برائے شہری امور نے ایک بیان میں اروناچل پردیش کے حوالے سے جسے بھارت اپنی ریاست ہونے کا دعویٰ کرتا ہے کہا کہ جنوبی تبت میں بعض علاقوں کے جغرافیائی ناموں کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

اس اقدام سے بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

سرکاری ٹیبلوائڈ گلوبل ٹائمز کا سرکاری نوٹیفکیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ چینی وزارت کی طرف سے اتوار کو اروناچل پردیش میں 11 مقامات کے سرکاری نام جاری کئے گئے، جن میں دو زمینی علاقے، دو رہائشی علاقے، پانچ پہاڑی چوٹیاں اور دو دریا بھی شامل ہیں۔

چین کی جانب سے ایک نقشہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں جنوبی تبت کے علاقے میں اروناچل پردیش کے بعض حصے دکھائے گئے تھے، جسے زنگنان کہا جاتا ہے۔
اس میں ریاستی دارالحکومت ایٹانگر کے قریب واقع ایک قصبہ بھی شامل ہے۔

اس پیشرفت پر فوری طور پر بھارت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن ماضی میں بھارت یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ ارونا چل پردیش ہمیشہ سے پاک بھارت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور رہے گا۔


متعلقہ خبریں