شکر قندی کے ذریعے 12 برس پرانے قتل کا ملزم گرفتار


امریکی پولیس نے 12 سال پرانے قتل کے ملزم کو بلآخر شکر قندی کے ذریعے سے گرفتار کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی پولیس نے 12 سال پرانے قتل کا معاملہ دلچسپ انداز میں حل کر لیا جس میں مرکزی کردار شکرقندی کا رہا جس نے پولیس کو قاتل تک پہنچنے میں مدد دی۔

قاتل جائے وقوع پر شکرقندی استعمال کرنے کے بعد وہیں پھینک گیا تھا جو پولیس کے ہاتھ لگ گئی۔ پولیس نے کوئی سراغ ہاتھ نہ آنے پر شکرقندی کا لیبارٹری ٹیسٹ کیا گیا اور اس پر قاتل کا ڈی این اے موجود ہونے پر شکرقندی قاتل کی گرفتاری کا سبب بن گئی۔

پولیس کے مطابق متوفی کے گھر کے باہر سے گولیوں کے خول ملے تھے اور ان کے ساتھ شکرقندی بھی موجود تھی۔ اس کچی شکرقندی میں سوراخ کر کے بندوق کی نکیل گھسائی گئی تھی اور شکرقندی کا دوسرا سرا پھٹا ہوا تھا۔

واضح رہے کہ 27 فروری 2011 کو ایک گھر میں 31 سالہ ٹوڈ لیمپلے کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا جس کے الزام میں پولیس نے اب جا کر 40 سالہ ڈیوارس ہیمپٹن کو گرفتار کیا ہے تاہم ملزم پر ابھی فرد جرم عائد نہیں ہوئی۔


متعلقہ خبریں