بارکھان میں خاتون بچوں سمیت قتل، صوبائی وزیر کی الزامات کی تردید


بارکھان میں خاتون اور دو بچوں کے قتل کے بعد ورثا کا کوئٹہ میں لاشیں رکھ کر احتجاج جاری ہے۔ صوبائی وزیر عبدالرحمان کیتھران نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے بیٹے پر سازش کا الزام لگایا ہے۔

بارکھان سے متصل ضلع کوہلو میں خاتون اور ان کے دو بیٹوں کی نماز جنازہ تو ادا کی گئی لیکن ان کی تدفین کی بجائے مری قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد لاشوں کو کوئٹہ لائے اور وزیر اعلیٰ ہاﺅس کے قریب ہاکی چوک پر ان کو رکھ کر دھرنا  دے دیا۔ لاشوں کے ساتھ کوئٹہ میں دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔

مقتولین کے ورثاء کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے قریب لاشیں رکھ کراحتجاج کر رہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ تینوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔ جب تک قاتل گرفتار نہیں ہوں گے، احتجاج جاری رہے گا ۔مظاہرین نے تینوں افراد کے قتل کا الزام صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کِھتران پرعائد کیا ۔

عبدالرحمان کھیتران نے 3 افراد کے قتل اور نجی جیل کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نجی جیل اور 3 افراد کے قتل کا الزام ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔ انہیں علاقائی سیاست کے حق سے محروم رکھنے کی مذموم کوشش کی جار ہی ہے، بعض عناصر علاقے کا امن خراب کرنے کے لیے ان کے خلاف سازش کررہے ہیں۔

وزیرمواصلات نے اپنے بیٹے انعام شاہ پر سازش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے خاتون سے بیان ریکارڈ کروایا کیونکہ وہ سردار بننا چاہتا ہے۔ انہوں نےمزید کہا کہ تحقیقات میں پیشی کے لیے تیار ہوں لیکن استعفیٰ نہیں دوں گا، بدنام کرنے کی سازش کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کروں گا۔

مقتولہ کے شوہر خان محمد مری نےالزام عائد کیا کہ ان کی بیوی اور سات بچے 2019 سے سردار عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں تھے جہاں انھیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ ان کا الزام ہے کہ ان کے پانچ بچے اب بھی اس نجی جیل میں قید ہیں۔

مقتولہ کے 5 بچوں کی بازیابی کے لیے پولیس نے بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارا۔ترجمان پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران خواتین پولیس اہل کار بھی موجود تھیں، عبدالرحمان کھیتران کے مہمان خانے اور گھر کے دیگر حصوں کی تلاشی لی گئی تاہم کوئی بازیابی عمل میں نہیں آسکی۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو کی زیر صدارت اہم اجلاس میں بارکھان واقعہ کے تمام پہلوؤں اور اور دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، صوبائی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ وزیراعلئ کی ہدایت پر واقعہ کی تحقیقات کے لیۓ جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

وزیراعلٰی نے یقین دلایا ہے کہ لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے گا اور ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اجلاس میں دھرنے کے شرکاء سے مسلسل رابط رکھنے پر اتفاق کے ساتھ ساتھ پر امن طور پر دھرنا ختم کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں