پنجاب اسمبلی کی پانچ سالہ کارکردگی پر ایک نظر

نہال ہاشمی کی خالی نشست پر آزاد امیدوار اسد اشرف کامیاب | urduhumnews.wpengine.com

لاہور: ملک بھر کی اسمبلیاں بارہ بجے تحلیل ہوجائیں گی اور نگراں حکومتیں عام انتخابات منعقد کرانے کے لئے ملک کی باگ ڈور سنبھال لیں گی۔

پاکستان کی سب سے بڑی صوبائی اسمبلی، پنجاب اسمبلی کی پانچ سالہ کارکردگی پر نظر دوڑائی جائے تو دلچسپ صورتحال سامنے آتی ہے۔

صوبہ پنجاب میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران مسلم لیگ ن کی حکومت رہی لیکن موجودہ اسمبلی کی کارکردگی گزشتہ ایوان سے 30 فیصد بہتر رہی، اس ایوان نے پانچ سالوں کے دوران 189 بل پاس کئے جبکہ گزشتہ اسمبلی نے 133 بل منظور کئے تھے۔

پنجاب اسمبلی نے 2013 سے 2018 کے دوران اہم قانون سازی بھی کی جس میں پنجاب ویمن پروٹیکشن ایکٹ، پنجاب سکھ میرج ایکٹ اور چائلڈ لیبرپر پابندی جیسے قوانین شامل ہیں۔

موجودہ اسمبلی میں حکومت کی طرف سے پیش کردہ 93 فیصد بل پاس ہوئے جبکہ گزشتہ اسمبلی میں یہ شرح 86 فیصد تھی، پنجاب حکومت نے رواں اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال میں ہی 14 آرڈیننس جاری کئے جبکہ پچھلے ایوان کے پورے پانچ سال میں صرف 20 آرڈیننس جاری کئے گئے تھے۔

سابقہ اسمبلی میں ارکان کا وقار زیادہ مجروح ہوا اور پانچ سال کے دوران 499 تحاریک استحقاق پیش کی گئیں جبکہ رواں اسمبلی میں ان کی تعداد 220 رہی۔ سابق ایوان میں 3128 جبکہ موجودہ اسمبلی میں 3190 قراردادیں پیش کی گئیں۔


متعلقہ خبریں