اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آ رہی،عمران خان


 چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کے عتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آ رہی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آ رہی۔ ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، پولیٹکل انجینئرنگ کی جا رہی ہے، باپ پارٹی کو پیپلزپارٹی میں شامل کیا جا رہا ہے۔مجھے نااہل کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے

ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ن لیگ کو لانے کےلیے زور لگایا جا رہا ہے، فاٹا کے ایم این ایز نے بتا یا کہ وہاں حالات خراب کیے جا رہے ہیں۔اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی نہیں چاہتے، ہماری لڑائی اسٹبلشمنٹ سے نہیں بلکہ انصاف کے حصول کے لیے ہے۔

زمان پارک میں کورٹ رپورٹرز سے ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ ہم اس بات کی تیاری کر رہے ہیں کہ گیارہ جنوری کو عدالت اگر فوری اعتماد کے ووٹ کا کہے تو ہم تیار ہوں، ہمارے لوگوں کو اپروچ کیا جا رہا ہے، ابتک تین لوگ اس حوالے سے بتا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان سچے اور کھرے آدمی ہیں، پرویز الہیٰ

ان کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی اور ہم اتحادی ہیں ،جنرل باجوہ بارے ہمارا موقف الگ الگ ہے۔پرویز الہٰی ہمیں ہمارے موقف سے ہٹنے کےلیے نہیں کہہ سکتے۔جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے ان کے تمام مقدمات ختم ہوگئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ چوروں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔اگر اقتدار میں آئے تو فوری بلدیاتی الیکشن کرائیں گے ۔لوٹوں کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہوچکی ہے۔ملک میں جنگل کا قانون ہے۔انصاف کی ضرورت امیر کو نہیں غریب کو ہوتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر حملہ کرنے والے کے 2 مرتبہ بیان چلایا گیا،۔ڈی پی او گجرات کے فون سے ویڈیوز بنائی گئیں۔فون فرانزک کیلئے مانگا، نہیں دیا، جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔میرے گارڈز کے اسلحے کا فرانزک ہو چکا ، کوئی فائر نہیں ہوا۔رانا ثناءاللہ اور ملزم کا وکیل ایک ہی باتیں کر رہے ہیں۔جے آئی ٹی کے ایک ممبر نے انٹرویو دیا جو خلاف قانون تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ حسین حقانی کو لگایا گیا جسکا مجھے علم ہی نہیں تھا۔ رجیم چینج کے پس پردہ حسین حقانی ملوث ہے۔حسین حقانی امریکا کو جنرل باجوہ کے حق میں اور میرے مخالف کرتا رہا۔حسین حقانی امریکا کو کہتا کہ جنرل باجوہ آپ کے حق میں ہے ۔ڈونلڈ لو کو یہاں سے بتایا جاتا کہ عمران خان امریکا مخالف ہے۔


متعلقہ خبریں