امریکی دباؤ نظر انداز، اوپیک پلس کا تیل کی پیداوار میں 20 لاکھ بیرل یومیہ کٹوتی پر اتفاق

امریکی دباؤ نظر انداز، اوپیک پلس کا تیل کی پیداوار میں 20 لاکھ بیرل یومیہ کٹوتی پر اتفاق

ویانا: تیل برآمد کنندگان کی تنظیم اوپیک اورغیراوپیک ممالک پر مشتمل گروپ (اوپیک پلس) نے امریکہ سمیت دیگر ممالک کے دباؤ کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے تیل کی پیداوار میں نمایاں کٹوتی کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ اتفاق رائے کے تحت تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کی کٹوتی کی جائے گی۔

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید کم ہو گئیں

ہم نیوز نے مؤقر امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل اور نیویارک ٹائمز کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ اتفاق رائے ویانا میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب اور روس اوپیک پلس میں مرکزی کردار کے حامل ممالک ہیں۔

واضح رہے کہ 2020 میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کووڈ 19 کے بعد تیل کی پیداوار میں نمایاں کمی پر پہلی مرتبہ اتفاق کیا گیا ہے۔

دلچسپ امر ہے کہ یہ اتفاق رائے اییک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب پہلے ہی تیل کی مارکیٹ سکڑ رہی ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کی بحالی میں مدد مل سکے گی۔

عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں6فیصد کمی

عالمی مارکیٹ میں اقتصادی کساد بازاری، امریکہ میں سود کی بڑھتی ہوئی شرح اور مضبوط ڈالر کے خوف سے تیل کی فی بیرل قیمت تقریباً 90 ڈالرز تک رہ گئی ہے جب کہ صرف تین ماہ قبل عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی فی بیرل قیمت 120 ڈالرز تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تیل کی قیمتوں میں اگر پیداوار میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی کٹوتی کی وجہ سے اضافہ ہوتا ہے تویہ ممکنہ طور پر امریکہ میں وسط مدتی انتخابات سے قبل جو بائیڈن انتظامیہ کے لیے سخت پریشانی کا سبب بنے گا۔

ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ مغربی ممالک کے ساتھ اوپیک پلس ممالک کے تناؤ میں اضافے کا بھی سبب بن سکتا ہے۔

تیل کی قیمت عالمی مارکیٹ میں 380 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہے،ماہرین

رپورٹس کے مطابق امریکہ کی طرف سے اس اقدام کے جواب میں سیاسی ردعمل سامنے آسکتے ہیں جن میں اسٹریٹجک ذخیرے سے مزید اجرا اور وائلڈ کارڈز شامل ہیں جب کہ جے پی مورگن کا کہنا ہے کہ واشنگٹن تیل کے مزید ذ خائرجاری کرکے جوابی اقدامات کرے گا۔


متعلقہ خبریں