بھیانک سیلاب:چارسدہ،نوشہرہ ڈوب گئے،فوج کا ریسکیوآپریشن تیز


منڈا ہیڈورکس ٹوٹنے سے چارسدہ اورنوشہرہ میں بستیاں زیرآب آ گئیں،دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب ہے،پاک فوج کی امدادی کارروائیاں اورمتاثرین کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کا عمل جاری ہے۔

ملک میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔منڈا ہیڈورکس ٹوٹنے سے چارسدہ اور نوشہرہ زیرآب گئے۔دریائے کابل میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔دوسری جانب سندھ۔بلوچستان میں سیلاب کے خوفناک مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔گائوں کے گائوں ڈوب چکے ہیں۔پل اورسڑکیں بہہ گئی ہیں۔متاثرین سیلاب کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 982 ہے۔

پاک فوج کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 5 ہزار 487 راشن پیک اور 1200 سے زائد خیمے متاثرین میں تقسیم کئے گئے۔تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں کو مربوط بنانے کےلیے آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ کے تحت آرمی فلڈ ریلیف کوآرڈینیشن سنٹرقائم کردیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اب تک 25 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔ملک بھر میں 117 ریلیف کیمپ بھی قائم کئے گئے ہیں۔امدادی اشیاء کی وصولی اور تقسیم کے لیے ملک بھر میں آرمی کلیکشن پوائنٹس قائم کیے جا رہے ہیں۔ملک بھر میں ہلکی سے موسلادھار بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔مالم جبہ میں سب سے زیادہ 58 ملی میٹر بارش ہوئی۔

اس وقت دریائے جہلم۔راوی۔چناب اور ستلج معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔دریائے سندھ میں اٹک میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔تونسہ اور سکھر میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔چشمہ۔گڈو اور کوٹری میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

تربیلا اور کالاباغ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔دریائے کابل نوشہرہ میں بہت اونچے اور ورسک کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔دریائے سوات میں منڈا کے مقام پر اونچے درجے۔اماندرہ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں ڈیرہ غازی خان۔راجن پور شامل ہیں۔بلوچستان میں خضدار۔ سبی۔نصیر آباد۔جعفرآباد کے اضلاع سب سے زیادہ متاثرہوئے۔جھل مگسی۔ لسبیلہ۔صحبت پور اور موسیٰ خیل بھی شدید متاثرہیں۔

سندھ کے اضلاع ٹنڈو الہ یار۔خیرپور۔بدین۔دادو۔سکھر۔قمبر شہداد کوٹ۔گھوٹکی۔لاڑکانہ متاثرہیں۔خیبرپختونخوا کے اضلاع ڈی آئی خان۔ٹانک۔سوات۔نوشہرہ اور چارسدہ شدید متاثر ہوئے ہیں۔گلگت بلتستان میں گلگت۔ہنزہ اور غذر زیادہ متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں۔

پاک فوج کے 7 ہزار 522 دستے اور 50 کشتیاں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کوشاں ہیں۔پاک فوج نے 25 فیلڈ میڈیکل کیمپ قائم کیے۔ 25 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا۔وفاقی حکومت نے ریسکیو اورریلیف آپریشنز کے لیے پاک فوج کو طلب کیا ہے۔

دریائے کابل میں نوشہرہ کلاں اور خیشگی کے مقام پر حفاظتی پشتے بہہ گئے۔سیلابی پانی آبادی میں داخل ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ملک بھر میں سیلاب سے تباہی،اموات کی تعداد982 ہوگئی

اسکول، گھر گلی محلے زیر آب آ گئے۔ نوشہرہ میں گھروں میں  چار فٹ تک پانی جمع ہو گیا۔لوگوں  کو محفوظ مقام پر منتقل  کیا جا رہا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے مطابق  کامیاب بات چیت کے بعد واپڈا حکام نے تربیلا اور ورسک ڈیم  سے پانی کے اخراج میں کمی کردی ہے۔

 پانی کے اخراج میں کمی سے  دریائے کابل سے گزرنے والے سیلابی ریلے کی شدت میں کمی آئے گی۔


متعلقہ خبریں