لاہور: صوبہ پنجاب کی 37 رکنی کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھا لیا ہے، گورنرپنجاب بلیغ الرحمان نے گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں اراکین صوبائی کابینہ سے حلف لیا۔
ہم نیوز کے مطابق حلف اٹھانے والوں میں اقبال خان، اعجاز احمد، صدیق بلوچ، کاظم پیرزادہ ، چودھری شفیق، ندیم کامران، یاورزمان، ایوب گادھی، اقبال گجر، منشا اللہ بٹ، تنویر سیٹھی، جہانگیر خانزادہ، رانا مشہود، عمران نذیر، بلال یاسین، مجتبٰی شجاع الرحمان، سیف الملوک کھوکھر، فدا حسین وٹو،جگنو محسن، عظمٰی بخاری، خلیل طاہر سندھو، غلام قاسم ہنجرا، رانا طارق، ظہیر اقبال ، ذیشان رفیق، ثانیہ عاشق، حسن مرتضٰی، علی حیدر گیلانی، مخدوم عثمان محمود، بلال اصغر وڑائچ، قاسم عباس، اسد کھوکھر، احمد علی، معاویہ اعظم اور سبطین بخاری شامل ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق صوبائی کابینہ کی تقریب حلف برداری پر تبصرہ کرتے ہوئے ق لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ جہازی سائز کی کابینہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، ٹرسٹی وزیراعلیٰ نے اقتدار بچانے کے لیے پنجاب حکومت کے خزانے کا منہ کھول دیا، ہر تین میں سے ایک شخص کو وزیر بنا دیا گیا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہٰی نے کہا کہ آج کابینہ کا حلف کسی مذاق سے کم نہیں، پنجاب کابینہ کی حلف برداری اور کابینہ کا یہ سائز بھی ان حکمرانوں کو نہیں بچا سکتا، غیر آئینی اقدامات کے مرتکب ان حکمرانوں پر توہین عدالت بھی لگنی چاہئے۔
ہم نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب کی کابینہ کی تقریب حلف برداری پر اپنے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے کہا کہ پنجاب میں کابینہ بنا کرن لیگ نے سپریم کورٹ پر حملے کی یاد تازہ کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت رفیق تارڑ نامی ریٹائرڈ جج نے بریف کیس دے کر سپریم کورٹ کو تقسیم کیا، آج اسی خانوادے کو دوبارہ ادارے کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس فل کورٹ سنے، اداروں کو آئینی حدود میں رہنا ہوگا، فضل الرحمان
ہم نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فوادچودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ پر اس حملے کو سختی سے کچلا جانا چاہئے۔