سابق قومی فاسٹ بالر شعیب اختر نے سابق بھارتی کرکٹر وریندر سہواگ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کہ میں پاکستان کا نیشنل آئیکون ہوں اس لیے میرے بارے میں وریندر سہواگ سوچ سمجھ کر بولیں۔
انہوں نے کہا کہ سہواگ کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے اگر اُنہیں آئی سی سی کے قوانین سے زیادہ معلوم ہے تو میں ان کی رائے مان لیتا ہوں۔
تاہم یہ ان کی اپنی زاتی رائے ہے جس پر میں کچھ نہیں کہنا چاہتا، لیکن میری رائے ان سے بہت مختلف ہے میں ان کو ایک بڑا کھلاڑی مانا جو ہندوستان کے لیے میچ ونر ثابت ہوسکتا تھا۔
شعیب اختر نے مزید کہا کہ میں اپنی زندگی کے ایک ایسے موڑ پر ہوں جب مجھے اپنی باتوں اور بولنے کے بارے میں بہت خیال رکھنا پڑتا ہے، اور میں نے شہواگ کا انٹرویو نہیں دیکھا۔ مجھے معلوم نہیں ہے کہ جب اس نے یہ کہا تو وہ مذاق کر رہا تھا یا سنجیدہ تھا، وہ میرا قریبی دوست ہے۔ میں اس پر اس قسم کے ریمارکس نہیں دے سکتا، میں اس کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر کا بالنگ ایکشن غیر قانونی تھا، سہواگ کا الزام
دو روز قبل سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر وریندر سہواگ نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے بولنگ ایکشن کو غیرقانونی قرار دیا تھا، کہا کہ کہ شعیب اختر بولنگ کراتے ہوئے ہاتھ چھپا کر بھاگتے تھے اور جھٹکا مارکر گیند کرواتے تھے۔
بھارتی ڈیجیٹل شو کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ شعیب اختر کو بھی معلوم ہے کہ ان کا بولنگ ایکشن غیرقانونی تھا۔
شعیب اختر نے پاکستان کے لیے 46 ٹیسٹ، 163 ون ڈے اور 15 ٹی ٹوئنٹی کھیلے، جس میں مجموعی طور پر 400 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے پاس اب تک کی تیز ترین کرکٹ ڈلیوری کا ریکارڈ بھی ہے۔