صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ کے وزیر شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت جلد سے جلد اورینج لائن کے منصوبے کو فعال کرنا چاہتی ہے۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجيل انعام میمن کی زیر صدارت بی آر ٹی اورینج لائن سے متعلق سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی سے اجلاس ہوا، شرجیل میمن نے وارننگ دی کہ اگر کسی سے یہ نہیں ہوسکتا تو استعفیٰ دے ، گھر جائے۔ کیمپ آفس میں ایک مہینے تک اپنا ٹھکانہ بنائیں، میں رات میں کسی بھی وقت چیک کر سکتا ہوں۔
صوبائی وزیر نے نیسپاک کنسٹلنٹ کو سائنیج بورڈ، ڈاکنگ رببز، آئی ٹی سسٹم کی انسٹالیشن کا کام مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، کہا 11 مئی کو اورینج لائن کی بسز پورٹ اور مزید ایک ہفتے میں بس ڈیپو پہنچ جائیں گی۔ اورینج لائن کے بس ڈرائیورز کی تربیت کے شیڈیول کو حتمی شکل دی جائے تاکہ بسیں پہنچتے ہی ان کی تربیت کا آغاز ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب زدہ حکمران بن گئے، سالوں سے بیمار گھنٹوں میں صحت مند ہو گئے، شیخ رشید
اجلاس میں سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کی جانب سے بسز کی ڈیپو آمد کے بعد پروجیکٹ کے مختلف مراحل پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں اورینج لائن کی گرین لائن میں انٹیگریشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا
ایس آئی ڈی سی ایل نے بریفنگ دی کہ گرین لائن سے انٹیگریشن پر 45 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے، انٹیگریشن کے بعد اورینج لائن کی بسیں ناگن چورنگی تک کا فاصلہ طے کریں گی، جس سے پروجیکٹ پر سبسڈی میں حکومت کو بچت ہوگی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اورنج لائن کی انٹیگریشن اور ڈیزائن کی تیاری پر بھی کام کریں، لیکن فوکس رکھیں کہ پروجیکٹ آپریشنل ہو، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ پروجیکٹ کا افتتاح کریں گے ۔