پانچ سال میں بلوچستان اسمبلی کے 52 سیشن، 235 قراردادیں


کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان  عبد القدوس بزنجو نے آئندہ  مالی سال کے لیے منظور شدہ اخراجات، گوشوارے اور سالانہ میزانیہ اسمبلی میں پیش کر دیے جس کے مطابق صوبے میں ترقیاتی اخراجات 88 ارب 24 کروڑ نو لاکھ جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ  دو کھرب 30 ارب 70 کروڑ 90  لاکھ  44  ہزار روپے لگایا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بلوچستان اسمبلی کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ میں تین کھرب 18 ارب 95  کروڑ 83  لاکھ  27 ہزار کے مجموعی فنڈز رکھے گئے ہیں۔

اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ درانی کی صدارت میں ہوا، اپنے خطاب میں اسپیکر کا کہنا تھا کہ 31 مئی کو بلوچستان اسمبلی کے پانچ پارلیمانی سال مکمل ہوں گے۔

موجودہ سیشن کے آخری اجلاس میں بلوچستان اسمبلی کی پانچ سالہ کارکردگی ایوان کے سامنے رکھتے ہوئے راحیلہ درانی نے بتایا کہ پانچ سالوں کے دوران بلوچستان اسمبلی کے 52 سیشن ہوئے اور 235 قراردادیں ایوان سے پاس ہوئیں، پانچ سالوں کے دوران 385 سوالات کیے گئے جن میں سے 318  نمٹا دیے گئے جبکہ 79 تحاریک التوا بحث کے لیے منظور ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان اسمبلی میں 30 توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے گئے جبکہ 2013 سے 2018  تک 12 تحاریک استحقاق نمٹائی گئیں۔

اجلاس کے دوران بجٹ تقریر میں خلل ڈالنے والے پشتونخوا میپ کے معطل ارکان کو ایوان میں داخلے کی اجازت دے دی گئی، یہ فیصلہ قائد ایوان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو کی درخواست پر اسپیکر راحیلہ درانی نے کیا۔


متعلقہ خبریں