عمران خان نے توشہ خانہ سے جتنا کمایا، اتنا پوری زندگی میں نہیں کمایا: مریم اورنگزیب


اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ عمران خان کے سرمائے میں توشہ خانہ سے جتنا اضافہ ہوا اتنا زندگی بھر کے سرمائے میں نہیں ہوا، یہ جھوٹے ہیں اور ان کا مقصد جھوٹ بولنا ہے۔

نواز شریف سے بلاول بھٹو کی ملاقات: سیاسی امور میں اتفاق رائے سے چلنے پر اتفاق

ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جتنا توشہ خانہ سے کمایا ، اتنا انہوں نے پوری زندگی میں نہیں کمایا تھا، وزیراعظم کی کرسی کو انھوں نے کاروبار  بنالیا  تھا، موصوف کاروبار کرتے رہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ میرا تحفہ میری مرضی نہیں کیونکہ وہ پاکستان کا تحفہ تھا، ساڑھے چار سال کے توشہ خانہ کے تحائف کی قیمت 142 ملین روپے ہے، عمران خان کی 2 ماہ کی انکم 85 ملین اور 4 سال میں 142 ملین ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ کے علاوہ ان کی چار سالہ کارکردگی مہنگائی، قرض، بے روزگاری، خارجہ پالیسی، منصوبوں کی عدم تکمیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ میرا تحفہ میری مرضی لیکن ایسا نہیں ہے یہ پاکستان کے وزیراعظم کے تحفے ہیں، مانا کہ آپ سلیکٹ ہو کر وزیراعظم بنے تھے لیکن وہ تحفہ 20 فیصد قیمت پر لے کر 4 گنا زیادہ قیمت پر بیچنا آپ کی مرضی نہیں تھی، یہ تحفہ ضرور تھا لیکن آپ کی دکان نہیں تھی، توشہ خانہ کسی بھی حکومت کے اندر بیت المال ہوتا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہیں اس کرسی کا کچھ پتہ نہیں ہے، اس کرسی پر بیٹھ کر مخالفین کو سزائے موت کی چکیوں میں ڈالتے رہے، گالیاں دیتے رہے، دھمکیاں دیتے رہے، غنڈہ گردی اور بدمعاشی کرتے رہے، میڈیا اور پارلیمنٹ کی آواز بند کرتے رہے لہٰذا انہیں کرسی کے تقاضے تو پتہ نہیں مگر بطور وزیراعظم انہیں جو تحائف ملے تھے، ان کو کم قیمت پر لیا اور اس کو 4 گنا زیادہ قیمت پر بازاروں میں فروخت کیا۔

انہوں ںے کہا کہ ان تحائف میں وہ مشہور گھڑی بھی شامل ہے، کفلنکس اور انگوٹھی جس کی قیمت 14 کروڑ تھی، جس کو موصوف نے 3 کروڑ میں لیا اور جو اطلاعات آرہی ہیں وہ ہیں کہ 18 کروڑ میں فروخت کیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ایف بی آر کی تفصیلات دیکھیں تو جتنا توشہ خانہ سے ان کے سرمایے میں جو اضافہ ہوا ہے، اتنا ان کی پوری زندگی کے سرمایے میں کبھی اتنا اضافہ نہیں ہوا۔

عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کی کرسی کو کاروبار کی کرسی بنایا ہوا تھا اور وہ اس میں کاروبار کرتے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے پوری زندگی میں جو کاروبار کیا ہے، اس کے بارے میں 2 کروڑ کی ڈیکلیریشن ہے، پھر ان کے اثاثے 2 کروڑ 80 لاکھ کے ہوگئے، اس کے بعد جب زمان پارک کا گھر شامل ہوا تو مجموعی جائیداد 14 کروڑ 10 لاکھ تک پہنچ گئی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ توشہ خانہ کے اندر پہلے دومہینوں میں عمران خان کی جائیداد میں 8 کروڑ 50 لاکھ اضافہ ہوا، اس کے بعد ساڑھے 4 سال میں 58 تحائف اپنے پاس رکھے ہیں، اس کی مالیت شامل کریں تو وہ 14 کروڑ 20 لاکھ بنتی ہے تو ان کی پوری زندگی کی آمدن ملائی جائی اور صرف توشہ خانہ سے ہونے والی آمدن ملائی جائی تو اتنی کبھی نہیں بڑھی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی نواز شریف اور اسحاق ڈار کو ملکی معاشی اعشاریوں پر بریفنگ

ن لیگ سے تعلق رکھنے والی وفاقی وزیر نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ تحائف رکھے ہیں اس کی منی ٹریل کہاں ہے؟ پہلی قسط میں جو 3 کروڑ دیے ہیں، اس کی منی ٹریل دے دیں کیونکہ پہلے سال کی ایف آر میں اتنا سرمایہ نہیں تھا کہ آپ کے 3 کروڑ روپے ہوتے، اس میں آپ کی مرضی نہیں چلے گی کیونکہ دوسرے سے آپ نے 40 سال کا حساب مانگا، دوسرے سے کہا کہ مرحوم والدین کا بھی حساب اور رسیدیں دو، 14 کروڑ کی چیزوں کو 3 کروڑ دے کر حاصل کیا گیا اور 18 کروڑ میں گھڑی بیچی گئی۔ انہوں ںے کہا کہ عمران خان کا دو مہینے کا سرمایہ 8 کروڑ 50 لاکھ ہے اور اس کے بعد 4 سال کا حساب لگایا جائے تو وہ 14 کروڑ 20 لاکھ ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو 58 تحفے اپنے پاس رکھے ہیں اس کا بھی بتادیں، عمران خان کی اہلیہ کا ایف بی آر میں اندراج 2018 کا ہے جس میں ان کا پرانا نام ہے اس لیے اس کی تفصیلات بھی ضروری ہیں۔

الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی تھی اور فرخ حبیب سے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ڈیکلیئرڈ اکاؤنٹس پر کوئی اعتراضات ہیں تو وہ لے کر آئیں کیونکہ پی ٹی آئی کی فنڈنگ پر اکبر ایس بابر نے اعتراضات اٹھائے تھے اور اس پر کیس بنایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج ڈیڑھ سال گزرنے کے بعد ان سے سوال پوچھو تو پھر دوسروں پر الزام، گالی، دھمکی دیتے ہیں، الیکشن کمیشن کی اس کمیٹی میں آج تک پی ٹی آئی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارٹی فنڈنگ کے اوپر نہیں لگایا۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب کینٹینر پر ہوں گے تو اس میں اداروں کے خلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے، روبوٹک ٹوئٹس کے ذریعے، سوفٹ ویئر کے ذریعے وہ بوٹس ٹوئٹس ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ جہاں بوٹک اور روبوٹک سوفٹ ویئر کے ذریعے اداروں کے خلاف مہم چلانے کے لیے عمران خان نے منظم مہم چلائی ہوئی ہے، اس پر فوراً کارروائی کی جائے۔

وفاقی وزیر نے واضح طور پر کہا کہ ان کو ختم کیا جائے گا اور روبوٹک ٹوئٹس کی نشان دہی کی جائے گی، وزارت اطلاعات کے اندر اس کا عمل شروع ہوچکا ہے اور اس کی فہرست پی ٹی اے کو فراہم کی جائے گی جب کہ پی ٹی اے کے اندر ان کا اپنا میکنیزم ہے، جس کے ذریعے شناخت شروع ہوچکی ہے۔

مریم اورنگ زیب نے کہا کہ میں خبردار کرنا چاہتی ہوں کہ جہاں جہاں یہ نصب ہیں، سگنلز سے وہ بھی پتہ چل سکتا ہے، وزارت داخلہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو الرٹ کر دیا گیا ہے، جن جگہوں پر یہ روبوٹک ٹوئٹس ہیں، اداروں کے خلاف مہم پر زیرو ٹالرنس ہے، اداروں کے خلاف اس طرح کی مہم کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مریم اورنگ زیب نے سابق وزیراعظم عمران خان پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جلسے میں ہوں جو نقلی خط کا ایک بیانیہ بنایا ہوا ہے، تو کچھ خطوط کے جواب پاکستان کے عوام بھی مانگتےہیں، جس کا ضرور جواب دیں۔

والد کی تیمارداری کے لیے لندن جانا ہے، مریم نے پاسپورٹ واپس مانگ لیا

انہوں نے کہا کہ 4 سال کی کارکردگی کا جواب دیں، ایک کروڑ نوکریوں، 50 لاکھ گھروں، کشمیر فروشی، خارجہ پالیسی کی تباہی، پاکستان کے عوام کو بھوکا کرنے، مہنگائی کی شرح 3.9 فیصد سے 16 فیصد تک گئی ہے، اس کا جواب دیجیے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد 43 ہزار ارب قرضوں کا اضافہ کیا ہے اس کا جواب دیں، 70 سال میں پاکستان کی تاریخ میں قرضوں میں جتنا اضافہ نہیں ہوا وہ عمران خان کے دور میں ہوا، اس کا جواب دیں۔

عمران خان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ دو کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے گئے، 60 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا، اس کا جواب دیجیے گا۔

مریم اورنگزیب نے عوام سے کہا کہ یہ فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ غداری کے سرٹیفکیٹس دینے والوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا ملک کو ترقی دینی ہ؟، اپنے روزگار کا بندوبست کرنا ہے اور اپنے ملک کی حفاظت کرنی ہے؟

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ موضوع بدلنے کا مقصد صرف اور صرف اپنی نالائقی اور نااہلی، اپنے جھوٹ، اپنی منافقت اور لوٹ کھسوٹ چھپانے کے لیے کنیٹینر پر چڑھ کر گفتگو ہو رہی ہے، اس کے علاوہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جو سائفر ہے وہ خود لکھوایا گیا، سیلڈ لفافے میں سیکریٹری کے ذریعے بھیجا گیا اور دفترخارجہ کو بائی پاس کیا گیا، جس کا قومی سلامتی کمیٹی اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے تفصیل سے جواب دیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ دھمکی آمیز خط سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ باقی تفصیلات وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کی کابینہ کمیٹی کا اعلان کیا ہے وہ جلد بنے اور دیگر جوابات پاکستان کے عوام کے سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام آج یہ سوالات ضرور کریں کہ 2018 میں 90 دنوں میں کرپشن ختم کرنے، 100 دنوں کا منصوبہ آئے گا تو معاشی صورت حال بہتر ہوجائے گی لیکن عوام کو 4 سال میں بھوکا، غریب اور بے روزگار کیا، ان سے دوائی، آٹا، چینی اور ان کی خود داری اور خود مختاری چھینی اور قرضوں میں ڈبو دیا، ان تمام سوالوں کے جواب عمران خان کو دینے پڑیں گے۔

میرا تحفہ، میری مرضی نہیں، عمران خان رسیدیں دیں، مریم اورنگزیب

ہم نیوز کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان عنقریب ایک اور خط لہرانے والے ہیں، الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کا فیصلہ 30 روز میں آنے والا ہے، اس سے پہلے وہ خط لہرانا شروع کریں گے اور کہیں گے کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے۔


متعلقہ خبریں