پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار، باپ وزیراعظم بیٹا وزیراعلیٰ


پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ باپ بیٹا وزارت اعظمی اور وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم جب کہ ان کے صاحبزادے پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ہیں۔

دنیا میں سیاسی خاندانوں کے اقتدار کی تاریخ

خیال رہے کہ پاکستان میں خاندانی سیاست کی ریت پرانی ہے۔ جہاں ایک ہی گھر میں وزارت عظمیٰ اور وزارت اعلیٰ کا منصب مہربان رہ چکا ہے۔

پنجاب سے شریف فیملی میں محمد نوازشریف اور شہبازشریف دونوں بھائی وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔ بڑے بھائی محمد نوازشریف تین بار وزارت عظمیٰ کا عہدہ بھی سنبھال چکے ہیں۔

اس کے علاوہ سندھ سے پیپلزپارٹی کے بانی ذولفقار علی بھٹو ملک کے وزیراعظم کی نشست سنبھال چکے ہیں۔

ان کے خاندان میں یہ عہدہ ان کی بیٹی بے نظیر بھٹو کے حصے میں رہ چکا ہے۔ جس کے بعد بے نظیر بھٹو کے خاوند آصف علی زرداری بھی صدر مملکت کے عہدے پر ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔

پنجاب کے ایک اور سیاسی گھرانے سے چوہدری شجاعت حسین وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ ان کے کزن چودھری پرویز الہی بھی ڈپٹی پرائم منسٹر کا عہدہ اپنے پاس رکھنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔

سندھ سے ایک اور خاندان بھی وزارت اعلیٰ کی ذمہ داریاں ادا کرچکا ہے۔ جس میں موجودہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شامل ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما مراد علی شاہ کے والد عبداللہ شاہ بھی سندھ کی وزارت اعلیٰ سنبھال چکے ہیں۔

پرویز خٹک موروثی سیاست میں سب سے آگے

آزاد کشمیر میں مسلم کانفرنس کے سردار عتیق احمد خان دو دفعہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھال چکے ہیں۔ اس سے پہلے یہ عہدہ ان کے والد سردار عبدالقیوم کے پاس بھی رہا جو صدارت کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا قلمدان بھی سنبھال چکے ہیں۔

صوبہ بلوچستان کے پہلے اور اب تک کے آخری وزیراعظم ہونے کا اعزاز میر ظفراللہ خان جمالی کو حاصل ہے۔ اس سے پہلے ان خاندان میں میر ظفراللہ خان جمالی کے کزن تاج محمد جمالی صوبے کی وزارت اعلیٰ سنبھال چکے ہیں۔

بلوچستان سے ایک اور خاندان کے پاس وزارت اعلیٰ دو دفعہ رہ چکی ہے۔ سردار عطاءاللہ مینگل کو بلوچستان صوبے کے پہلے وزیراعلیٰ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے بعد ان کے خاندان سے سردار اختر مینگل بھی وزارت اعلیٰ کے اہم منصب پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔

جام محمد یوسف بھی بلوچستان کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔ ان کے بعد ان کے بیٹے جام کمال خان کو دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن کے بعد صوبہ بلوچستان کی وزارت اعلیٰ سنبھالنے کا اعزاز حاصل ہے۔


متعلقہ خبریں