حکومت کیخلاف سازش: جنرل (ر) طارق خان نے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی

حکومت کیخلاف سازش: جنرل (ر) طارق خان نے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی

اسلام آباد:لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بھیجے گئے دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی ہے۔

کابینہ نے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دے دیا، فواد چودھری

ہم نیوز نے میڈیا رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے بیان میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے لیٹرگیٹ کی تحقیقات کے لیے میرا نام تجویز کیا تھا لیکن میں نے لیٹرگیٹ تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا تھا کہ عالمی سازش کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاقی کابینہ نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے ایک خلیجی ویب سائٹ کو اس حوالے سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ انہوں نے کمیشن کا سربراہ بننے سے معذرت کرلی ہے کیونکہ کل تحریک عدم اعتماد کے بعد حکومت چلی جائے گی اور نئی حکومت آتے ہی کمیشن تحلیل کردے گی۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کیخلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع

ہم نیوز کے مطابق اردو نیوز سے گفت و شنید کرتے ہوئے جنرل (ر) طارق خان نے کہا کہ ایک روزہ کمیشن کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

جنرل (ر) طارق خان کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے ٹانک سے ہے، تین دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط فوجی کیریئر میں انہوں نے کئی بڑی ذمہ داریاں سر انجام دیں۔

واضح رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا سے منسلک قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں خصوصاً تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف انہوں نے آپریشن زلزلہ، آپریشن شیردل اور آپریشن راہ نجات میں فوج کی کمان سنبھالی۔

بات سنیں: ہم نہیں جارہے، دیکھتے جائیں، شہباز شریف اچکن نہیں پہن سکے گا، وزیراعظم

فوج میں لیفٹیننٹ جنرل کی حیثیت سے 2010 میں انہیں ترقی دی گئی تھی جس کے بعد وہ کور کمانڈر منگلا رہے۔ وہ امریکی فوجی ایوارڈ لیجن آف میرٹ حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی جنرل بھی ہیں۔


متعلقہ خبریں