خیالات کے اظہار کو ذاتی یا پارٹی پالیسی کیخلاف نہ سمجھا جائے، رمیش کمار کا جواب


رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے شوکاز نوٹس کا جواب اسد عمر کو ارسال کر دیا۔

رمیش کمار نے جواب میں کہا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات کے اگلے روز پارلیمنٹ لاجز میں میری فیملی کو دھمکایا گیا، سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے پارلیمنٹ لاجز سے منتقل ہوا، پی ٹی آئی کا شوکاز نوٹس مجھے تاحال موصول نہیں ہوا ٹی وی سے پتہ چلا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دن اطلاع ملی کہ میرا نام شامل کرکے منحرف ارکان کی فہرست وزیراعظم کو پیش کی گئی، اسی روز وزیراعظم سے ملاقات کی تحفظات بتائے اور اعتماد کا اظہار کیا۔

رمیش کمار نے جواب میں کہا کہ آپ کومعلوم ہوا ہے کہ میں پارٹی چھوڑ کر اپوزیشن میں شامل ہوا، یہ اطلاع غلط ہے، میں نے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر کبھی نہیں کہاکہ پارٹی چھوڑی ہے۔

دوسروں کو شوکاز نوٹس جاری کرنے سے پہلے، عوامی شوکاز کا جواب دیں، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاستدان ہونے کے ناطے اپنی سمجھ کے مطابق میں نے اختلاف رائے کیا، آرٹیکل 19 کے تحت اپنے خیالات کا اظہار ہر شہری کا ایک بنیادی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیالات کے اظہار کو ذاتی یا پارٹی پالیسی کے خلاف نہ سمجھا جائے۔ میرے خلاف شہبازگل نے جو زبان استعمال کی اس پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں۔


متعلقہ خبریں