اسلام آباد: پاکستان کو مطلوب دہشت گرد افغانستان میں مارا گیا۔
نمائندہ ہم نیوز کے مطابق افغانستان میں مارے جانے والے دہشت گرد کی شناخت عبدالوہاب لاڑک عرف حکیم علی جان کے نام سے ہوئی۔ عبدالوہاب لاڑک کا بنیادی طور پر تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی عثمان سیف اللہ کُرد گروپ سے ہے۔
دہشت گرد عبدالوہاب لاڑک پورے ملک میں متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا اور اگست 2020 میں عبدالوہاب لاڑک لشکر جھنگوی کے دیگر ساتھیوں سمیت کالعدم ٹی ٹی پی میں شامل ہوا تھا۔
عبدالوہاب لاڑک اس وقت ٹی ٹی پی سندھ کا امیر تھا اور کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سندھ کی دہشت گروں کی فہرست میں شامل تھا۔ ہلاک دہشت گرد مختلف کارروائیوں میں ملوث تھا جن میں 30 جنوری 2015 کو امام بارگاہ شکارپور میں خودکش حملہ کرایا جبکہ عبدالوہاب لاڑک نے آرمی ایوی ایشنز بیس، پی اے ایف بیس سمنگلی بیس کوئٹہ میں حملہ کی منصوبہ بندی کی۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان تعلیم یافتہ اور بااختیار خواتین سے ڈرتے ہیں، ملالہ
عبدالوہاب لاڑک اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگز کارروائیوں میں ملوث رہا جبکہ عبدالوہاب لاڑک شمالی وزیرستان میں متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں بھی ملوث تھا۔ عبدالوہاب لاڑک اس وقت کراچی میں خودکش حملے کرانے کی منظم منصوبہ بندی کر رہا تھا۔