وفاقی وزیر فواد چودھری نے نور مقدم کیس کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ نور مقدم کیس میں پولیس اور پراسیکیوشن نے ذمہ داری پوری کی۔
نور مقدم کیس میں پولیس اور پراسیکیوشن نے ذمہ داری پوری کی اور عدالت نے چار ماہ میں فیصلہ ۔۔۔۔ یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں امید ہے انصاف سے جڑے ادارے عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے اور رول آف لاء نافذ ہو گا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 24, 2022
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ عدالت نے 4 ماہ میں فیصلہ سنا دیا،یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امید ہے انصاف سے جڑے ادارے عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے اور رول آف لا نافذ ہوگا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم دے دیا ہے جبکہ اس کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو بری کر دیا گیا۔
مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو قتل کے جرم پر سزائے موت اور 5لاکھ جرمانہ کا حکم سنایا گیا،جبری زیادتی کے جرم پر 25سال قید جبکہ 2لاکھ روپےجرمانے کی سزا دی گئی۔
اغواء کے جرم پر ظاہر جعفر کو 10 سال قید جبکہ ایک لاکھ جرمانہ کا حکم سنایا گیا،عدالتی فیصلے میں حکم دیا گیا کہ مجرم مقتولہ کے ورثاء کو جرمانہ ادا کرے۔
عدالت نے شریک مجرمان چوکیدار افتخار اور مالی محمد جان کو دفعہ 109 اور 364 کے تحت 10 ، 10 سال قید اورایک ایک لاکھ جرمانہ کا حکم سنایا اور تھراپی ورکس کے تمام ملزمان کو بری کر دیا۔