جسٹس عمرعطا بندیال نے ”چیف جسٹس آف پاکستان” کا حلف اٹھالیا



جسٹس گلزاراحمد کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس عمر عطابندیال پاکستان کے 28 ویں چیف جسٹس بن گئے۔ صدر مملکت عارف علوی نے حلف لیا۔

تقریب میں وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر سروسزچیفس، وفاقی وزرا، سپریم کورٹ کے موجودہ اور ریٹائرڈ ججز شریک تھے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال حلف برداری کے بعد سپریم کورٹ پہنچے جہاں پولیس کے چاک و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آرنر پیش کیا، سپریم کورٹ کے اسٹاف نے چیف جسٹس آف پاکستان کا استقبال کیا اورمبارکباد پیش کی، چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کورٹ نمبر ایک میں مقدمات کی سماعت کا آغاز کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس عمرعطا بندیال 2 فروری کو ‘چیف جسٹس آف پاکستان’ کا حلف اٹھائیں گے

جسٹس عمر عطا بندیال 17 ستمبر 1958 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی اورثانوی تعلیم پاکستان میں حاصل کرنے کے بعد امریکہ کی کولمبیا یونی ورسٹی سے معاشیات میں بیچلر اور کیمبرج یونی ورسٹی برطانیہ سے قانون کی ڈگری لینے کے بعد بیرسٹر بن گئے۔

1983 میں بطور وکیل لاہور میں کام کا آغاز کیا اور چند برس بعد سپریم کورٹ کے وکیل بنے۔ 2004 میں بطور لاہور ہائیکورٹ جج تعیناتی ہوئی۔ 2007 میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کرنے والے ججز میں ان کا نام شامل ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس گلزار احمد آج ریٹائر ہو جائیں گے

2014 میں سپریم کورٹ کے جسٹس تعینات ہوئے تو کئی اہم کیسز میں بینچ کا حصہ رہے۔ عمران خان کو اہل صادق امین ، جہانگیر ترین کو تاحیات نا اہل اور نواز شریف کو پارٹی صدارت سے نا اہل قرار دینے والے بینچ میں شامل رہے۔

جسٹس قاضی فائزعیسی کیخلاف ریفرنس خارج کرنے والے دس رکنی لارجر بینچ اوربرطرف ملازمین کی بحالی کا فیصلہ دینے والے بینچ کے سربراہ رہنے سمیت ڈسکہ الیکشن دھاندلی کیس اور سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کرنے والے بینچ کا حصہ رہے۔


متعلقہ خبریں