ہم چیف جسٹس کے ہاتھ میں قرآن دیکھنا چاہتے ہیں، سراج الحق


لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نواز شریف کے بعد پانامہ کے 436 افراد کو بھی طلب کرے، سپریم کورٹ کے دروازے، کھڑکیاں اندھے بہرے بن گئے ہیں جو کسی اور کو اب تک طلب نہیں کیا۔

لاہور میں افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اس نظام کے لیے بنا تھا جس کا حکم قرآن پاک دیتا ہے، 70 سال میں ایک لمحہ بھی ایسا نہیں آیا کہ پاکستان میں قرآن پاک کا بتایا ہوا نظام  دیکھا  ہو۔

انہوں نے کہا کہ عوام کا اعتبار اب سپریم کورٹ سے بھی اٹھ گیا ہے، عوام چاہتے ہیں کہ کوئی تو ایسا ادارہ بھی ہو جو انصاف فراہم کرسکے، ہم ملک کے بادشاہ اور چوکیدار کو ایک ہی صف میں دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ایک سو گیارہ دن سپریم کورٹ کے نظام  کو غور سے دیکھا ہے، جج کے سامنے بہت سے کتابیں ہوتی ہیں لیکن قرآن پاک نہیں ہوتا، ججز کے فیصلوں میں قرآن پاک اور حدیث کا ذکر نہیں ہوتا، ہم اپنے چیف جسٹس پاکستان کے ہاتھ میں قرآن پاک دیکھنا چاہتے ہیں۔

ہم ایسا نظام دیکھنا چاہتے ہیں کہ مظلوم عدالت کا دروازہ  کھٹکھٹائے تو جج یہ نہ پوچھے کہ وکیل کون ہے ؟ ہم وسائل کی آزادانہ  تقسیم اور برابری چاہتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ اسلامی نظام میں تجاوزات پارٹیاں کبھی مسلم لیگ اور کبھی پیپلزپارٹی کی صورت میں ایوان میں پہنچ جاتی ہیں۔


متعلقہ خبریں