کراچی: نسلہ ٹاور تعمیر کرنے کی منظوری دینے والوں کے گر دگھیرا مزید تنگ ہونے لگا، مقدمہ درج ہوگیا، تفتیشی ٹیم نے ریکارڈ طلب کر لیا۔
کراچی میں نسلہ ٹاور پلان کی منظوری دینے کا مقدمہ فیروز آباد تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کسی افسر کو نامزد نہیں کیا گیا۔ بلڈنگ پلان کی منظور ی کے وقت موجود افسروں کا تعین کرکے نامزد کیا جائے گا۔
مقدمے میں جعلسازی ، اختیارات سے تجاوز کی دفعات شامل کی گئیں۔ ایس بی سی اے اور سوسائٹی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ سپریم کورٹ کے حکم پر درج کیا گیا۔ ایف آئی آر سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔
نسلہ ٹاورپلان کی منظوری دینے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہوتے ہی پولیس حرکت میں آگئی۔ پولیس کی تفتیشی ٹیمیں ریکارڈ لینے متعلقہ دفاتر پہنچ گئیں۔
ایس پی انوسٹی گیشن ایسٹ کی سربراہی میں پولیس ٹیم ایس بی سی اے کے دفتر پہنچی اور تعمیرات کی منظوری دینے والے ایس بی سی اے کےشعبے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ انوسٹی گیشن پولیس کی دوسری ٹیم نے سندھی مسلم کو آپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفتر کا دورہ کیا
ڈائریکٹر ایڈمن ایس بی سی اے نے نسلہ ٹاور کی تعمیر کے وقت تعینات تمام افسران کا ریکاکرڈ پولیس کو فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز نسلہ ٹاور پلان کی منظوری دینے والے افسران کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کا حکم دیا تھا۔ دوسری جانب عدالتی حکم پر نسلہ ٹاور گرانے کا کام بھی جاری ہے۔