ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو رہا کر دیا گیا


تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کو رہا کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا ہے وہ کچھ دیر میں مرکز جامع مسجد رحمتہ اللعالمین پہنچیں گے۔

یاد رہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو حکومت نے رواں سال 12 اپریل کو لاہور سے اس وقت گرفتارکیا تھا جب وہ ایک جنازہ پڑھا کر اپنے گھر واپس آرہے تھے۔

سربراہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک سعد رضوی کی جائیداد منجمد

انہوں نے فرانس کے سفیر کو ملک بدر نہ کرنے کے معاملے پر حکومت کے خلاف اسلام آباد تک لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا تھا۔

31 اکتوبر کو وفاقی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ٹی ایل پی اور حکومت کے مابین انتشار کو ختم کرنے کے لیے معاہدہ ہوا جس میں کالعدم ٹی ایل پی کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور ضامن معاہدے کے لیے کردار ادا کیا، حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ٹی ایل پی آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی، جبکہ یہ آئندہ بطور سیاسی جماعت قومی دھارے میں شریک ہوگی اور اس کو کالعدم جماعتوں کی فہرست سے بھی نکال دیا جائے گا۔

معاہدے کے مطابق حکومت کالعدم ٹی ایل پی کے گرفتار کارکنوں کو رہا کردے گی، دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا۔

بعد ازاں حکومت نے تحریک لبیک پاکستان، سعد رضوی اور اس جماعت کے دیگر 487 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کر کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس بحال کردیے تھے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے سربراہ تحریک لبیک پاکستان سعد رضوی سمیت دیگر کارکنوں کے خلاف 40 مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں