اسلام آباد: پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا ہے کہ ریاست کے سامنے کوئی بھی کھڑا نہیں ہو سکتا۔
قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے ہم نیوز کے پروگرام “ہم مہر بخاری کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی عملداری کو ماضی میں بھی کئی بار چیلنج کیا گیا اور بغیر کسی وجہ کے پولیس اہلکاروں کی شہادت معمولی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد مسلم ملک ہے جس نے بھرپور انداز میں اسلامو فوبیا کے معاملے کو اٹھایا جبکہ ریاست کا کام تمام لوگوں کو ساتھ لے کر چلنا اور جانیں بچانا ہوتا ہے اس لیے معاہدہ شکست نہیں ہے۔
معید یوسف نے کہا کہ اتفاق رائے سے سیکیورٹی پالیسی تشکیل دیں گے۔ حالیہ احتجاج مقامی سطح پر انتظامیہ کی ناکامی ہے اور اگر اہلکاروں کی شہادت کے بغیر معاملہ حل ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرتی ہیں۔ کالعدم تنظیم والے 7ویں دفعہ آئے ہیں تاہم مکمل اتفاق تھا کہ گولی نہیں چلانی اور اس معاملے کا مستقل حل نکالا جائے۔ اگر عدالت کالعدم تنظیم کے سربراہ کو رہا کرتی ہے تو وزیر اعظم کو کیا اعتراض ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زرداری، شہباز، مریم اور خاقان کو ریلیف نہیں ملے گا، نیب ترمیمی آرڈیننس
قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ غیر قانونی فنڈز اکٹھا کرنے سے متعلق قانون موجود ہے اور امریکہ متعدد بار کہہ چکا ہے کہ پاکستان سے متعلق ان کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔
کورونا سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی کو دنیا نے سراہا ہے۔