پاکستان سے شکست کے بعد بھارتی ٹیم کے مسلمان کھلاڑی کے خلاف سوشل میڈیا پر کمپین چلائی جا رہی ہے۔ کئی بھارتی کرکٹرز اور سیاست دان شامی کے حق میں میدان میں آ گئے۔
کانگرس لیڈر راہول گاندھی نے شامی کے حق میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں،یہ نفرت سے بھرے لوگ ہیں ان کو معاف کر دیں۔
Mohammad #Shami we are all with you.
These people are filled with hate because nobody gives them any love. Forgive them.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 25, 2021
سابق بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر ، ورندر سہواگ ،ہربھجن سنگھ اور اظہر الدین بھی شامی کے حق میں سامنے آئے۔ کہا ہم شامی کے ساتھ ، ان کے خلاف سوشل میڈیا کمپین شرمناک ہے.
The online attack on Mohammad Shami is shocking and we stand by him. He is a champion and Anyone who wears the India cap has India in their hearts far more than any online mob. With you Shami. Agle match mein dikado jalwa.
— Virender Sehwag (@virendersehwag) October 25, 2021
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر عرفان پٹھان بھی محمد شامی کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم پر برہم ہو گئے
عرفان پٹھان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ میں بھی پاکستان کے خلاف بھارت کی طرف سے بہت میچز کھیل چکا ہوں اور کئی میچز ہارے بھی ہیں، مگر کبھی کسی نے مجھے پاکستان جانے کا نہیں کہا۔
Even I was part of #IndvsPak battles on the field where we have lost but never been told to go to Pakistan! I’m talking about ?? of few years back. THIS CRAP NEEDS TO STOP. #Shami
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) October 25, 2021
بھارتی صحافی برکھا دت نے شدت پسندوں کو آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ کیا واقعی محمد شامی کے خلاف متعصبانہ آن لائن حملوں پر خاموش رہنے والی ہندوستانی ٹیم ’بلیک لائیو میٹرز‘ پر گھٹنے ٹیک کے ٹریبیوٹ پیش کر رہی ہے؟ یہ سب حقیقت سے بہت الگ ہے۔
بھارتی صحافی رعناایوب نے کہا کہ بھارتی ٹیم بلیک لائف میٹرز کمپین کے حق ہر میچ سے پہلے تو گھٹںوں پر بیٹھتی ہے لیکن اپنے ملک میں ہونے والی عدم برداشت اور تعصب پر چپ ہے ، کشمیری طلبا پر حملے اور شامی کے خلاف کمپین پر خاموشی نے ان کی منافقت ظاہر کر دی ۔
The Indian cricket team took the knee in solidarity with the Black Lives Matter movement but has stayed silent on the worst kind of intolerance and bigotry in the country. The attack on Kashmiri students or the hounding of #Shami is proof of the hypocrisy.https://t.co/BQPQ9hyEQj
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) October 25, 2021
بھارتی اسپورٹس تجزیہ کار راہول راوت کا کہنا ہے کہ محمد شامی کو بھارت کی پاکستان سے ہار کا ذمہ دار قرار دینا غلط ہے۔ مذہبی بنیاد پر محمد شامی کو ملک سے باہر نکالنا، نفرت کرنا اور نفرت کرنے والوں کا ساتھ دینا ٹھیک نہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست پر بھارتی انتہا پسندوں نے ہار کا سارا ملبہ مسلمان کھلاڑی محمد شامی پر ڈال دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر ان کے خلاف مہم چلائی گئی جس میں کسی نے انہیں جاسوس قرار دیا تو کسی نے پاکستان کے ساتھ مفت کھیلنے کا مشورہ دیا۔