علی عظمت کی بدتمیزی، احمد علی بٹ کا جواب


اس وقت سوشل میڈیا پر علی عظمت کا انٹرویو زیر بحث ہے جس میں وہ لیجنڈری گلوکارہ نورجہاں کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ” ان کے دور میں انہیں نور جہاں کو برداشت کرنا پڑتا تھا، جو ساڑھی پہنے، اوور میک اپ کر کے سامنے آ جاتی تھیں جن سے انہیں چڑ چڑھتی تھی۔

علی عظمت کے ایسے انٹرویو کے بعد انہیں صارفین اور ساتھی فنکاروں کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا ہے، جس میں اب احمد علی بٹ بھی شامل ہو چکے ہیں۔

احمد علی بٹ نے فیس بک پر پوسٹ شئیر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ ” کہ میری مرحومہ نانی میڈم نور جہاں برصغیر کی سب سے بڑی فنکارہ ہیں اور یہ ایک حقیقت ہے۔”

انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ ایک فنکار اور دوست کی حیثیت سے علی عظمت کا احترام کیا ہے۔ وہ پاکستان کے سب سے بڑے راک اسٹار میں سے ایک ہیں، ان کا بولڈ انداز ہمیشہ ان کا ٹریڈ مارک رہا ہے لیکن میڈم نورجہاں کے بارے میں ان کے حالیہ تبصرے انتہائی افسوس ناک ہیں تب جب وہ اس دنیا میں بھی موجود نہیں ہیں۔


احمد علی بٹ نے یہ بھی لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ علی عظمت بھی جانتے ہیں کہ نور جہاں کی کتنی بڑی میراث ہے اور ایک ہزار راک بینڈ مل کر بھی ان کے 1 گانے کا مقابلہ نہیں کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ علی عظمت کے مخالف نہیں ہیں کیونکہ وہ ایک فنکار ہیں لیکن  وہ بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ عزت تب آتی ہے جب آپ عزت دیتے ہیں ، ورنہ آپ اپنے آپ کو اس پوزیشن میں خود ڈال دیتے ہیں جہاں لوگ آپ کی اپنی میراث کے خلاف انگلیاں اٹھاتے ہیں۔

آخر میں انہوں نے نور جہاں کے گانے کے الفاظ لکھ کر اختتام کیا، کہ ” گائے گی دنیا گیت میرے” ہمیشہ زندہ رہے گا۔

خیال رہے احمد علی بٹ، میڈم نور جہاں کی بیٹی ظلِ ہما کے صاحبزادے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں