نیب ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر ایل این جی ریفرنس خارج کرنے کی استدعا

فائل فوٹو


قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر ایل این جی ریفرنس میں نامز ملزمان نے نئے ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر ریفرنس خارج کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

آج کی سماعت کے دوران ملزمان کے وکلاء نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد ریفرنس پر اعتراضات اٹھا دئیے۔ وکلا نے موقف اپنایا کہ ترمیمی آرڈیننس کے بعد ریفرنس بنتا ہی نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے وکلا کا نیب آرڈیننس کے تحت استثنیٰ کی درخواست میں حصہ لینے سے انکار کیا۔

شریک ملزم کے وکیل  ایڈوکیٹ قاسم عباسی نے مؤقف اپنایا کہ نیب کا نیا آرڈیننس آیا ہے، ہمیں جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔ احتساب عدالت میں نیب ترمیمی آرڈیننس کی کاپی بھی پیش کی۔

ایڈوکیٹ قاسم عباسی نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت بریت کی درخواست دائر کریں گے۔ نیب آرڈیننس کے مطابق ہمارے خلاف کیس بنتا ہی نہیں۔

بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ آرڈیننس کے بعد نیب اور احتساب عدالت کا دائرہ اختیار ختم کردیا گیا ہے۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد نان پبلک آفس ہولڈر کو بھی نکال دیا گیا ہے۔

ملزمان کے وکلا نے کہا کہ احتساب عدالت پہلے نیب ترمیمی آرڈیننس کی روشنی میں کیس کی حیثیت کا فیصلہ کرے۔

شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے کہا کہ اگر ٹیکس کا مسئلہ ہے تو کیس ٹیکس ٹربیونل میں چلا جائے گا۔

نیب پراسیکیوٹر عثمان مرزا نے ملزمان کے وکلاء کے دلائل پراعتراض کیا۔

جج احتساب عدالت نے حکم دیا کہ نیب آئندہ سماعت پر نیب ترمیمی آرڈیننس بارے مفصل رپورٹ پیش کرے۔ آئندہ سماعت پر تمام وکلا کے دلائل سن کر فیصلہ دیں گے۔


متعلقہ خبریں