چمن:پاک افغان بارڈر تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کےلیےبند


 افغان طالبان نے چمن سے منسلک سرحد کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا  ہے

سرحد بند ہونے کی وجہ سے جہاں  دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں بن گئی ہیں وہیں پیدل سرحد پار کرنے والوں کی آمد و رفت بھی معطل ہوگئی ہے۔ سرحد کی بندش کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور پھلوں و سبزیوں کی ترسیل بھی رک گئی ہے

کسٹم حکام کی جانب سے بھی  پاک افغان سرحد باب دوستی کو تجارتی سرگرمیوں اورپیدل آمدورفت کے لیے بند کیے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔ کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ افغان حکام سے رابطے میں ہیں،مسائل سے آگاہی لی جارہی ہے۔

دوسری جانب افغان حکام کا کہنا ہےکہ گورنرقندھار کی ہدایت پر چمن اسپن بولدک سرحد کو بند کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے طالبان کیساتھ مذاکرات کامیاب، چمن بارڈر کھولنےکا فیصلہ

گورنر قندھار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستان کے ساتھ تجارت اور پیدل آمدورفت کو بند کیا گیا ہے، پاکستانی سرحدی حکام کے ساتھ آمدورفت کے طریقہ کارپراعتراض ہے لہٰذا مسائل حل ہونےتک باب دوستی بند رہے گی،لوگ سفر نہ کریں۔

چمن سے متصل پاک افغان باب دوستی کے سامنے مرکزی شاہراہ پر افغان حدود میں سیمنٹ بلاک رکھ دیے گئے ہیں۔ طالبان نے پاکستان سے سابق افغان حکومت سے کئے گئے معاہدے پر عمل کا مطالبہ  کیا ہے

 ان کا کہناہے کہ جب تک پرانے معاہدے کے مطابق  شناختی کارڈ اور سفری دستاویزات پر پیدل آمد و رفت بحال نہیں کی جاتی بارڈر بند رہے گا

واضح رہے کہ  باب دوستی سرحد صبح 8 سے شام 4 بجے تک معمول کے مطابق کھلی رہتی ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں