مانچسٹر سٹی کے مینجر پیپ گارڈیولا کانام بھی پینڈورا پیپرز میں شامل


انگلش فٹبال کلب مانچسٹر سٹی کے مینجر پیپ گارڈیولا کا نام بھی پینڈورا پیپرز میں نکل آیا۔

آئی سی آئی جے کی تحقیقات کے مطابق پیپ گارڈیولا جس وقت اسپینش کلب بارسلونا کے مینجر تھےانہوں نے اسپین میں ٹیکس سے بچنے کے لیے اٹلی کے شہر انڈورا میں آف شور اکاؤنٹ کھولا۔
تحقیقات کے مطابق گارڈیولا نے انڈورا میں آف شور اکاؤنٹ کھولا جو 2012 تک فعال رہا۔ یہ اکاؤنٹ آف شور کمپنی ریپوکس انویسٹمنٹس کے نام سے کھولا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پینڈورا لیکس: پاکستانی میڈیا مالکان کے نام بھی سامنے آ گئے

2012 میں اسپین کی حکومت کی طرف سے ٹیکس ایمنیسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی۔ گارڈیولا نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اثاثے ریگولرائز کرائے اور اس طرح صرف ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے بچا لیے۔

رپورٹ کے مطابق گارڈیولا نے 2003 سے 2005 کے دوران قطر کے الاہلی کلب کی طرف سے کھیلتے ہوئے یہ رقم کمائی تھی۔

50سالہ پیپ گارڈیولا کو جدید فٹبال کا سب سے کامیاب مینجر سمجھا جاتا ہے۔ان کے مینجر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گارڈیولا انڈورا میں یہ اکاؤنٹ اس لیے کھولنے پر مجبور ہوئے کیوں کہ انہیں قطر کا ریزیڈینس سرٹیفکیٹ نہیں ملا تھا۔ ایسا ہو جاتا تو وہ قطر میں بھی اکاؤنٹ کھول کر بغیر کس ٹیکس کٹوتی کے رقم وہاں پر رکھ سکتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنڈورا پیپرز میں سچن ٹنڈولکر اور شکیرا کا نام بھی شامل

مینجر کے مطابق اسپین میں انہوں نے ٹیکس ریٹرنز اس لیے فائل نہیں کیے کیوں کہ یہ رقم کمانے کے وقت وہ قطر کے رہائشی تھے اور اسپین میں ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے میں قانونی پیچیدگیاں تھیں۔


متعلقہ خبریں