پینٹ سے ائیر کنڈیشن کی ضرورت ختم


 آپ کو ایئرکنڈیشنر کی ضرورت اس لیے پڑتی ہے کیونکہ سورج کی روشنی چھت اور دیواروں کو گرم کردیتی ہے اور گھر کے اندر گرمی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

لیکن اب امریکی سائنسدانوں نے ایسا سفید ترین پینٹ تیار کرنے کا دعوی کیا ہے جو ایئر کنڈیشننگ کی ضرورت کو کم یا ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

کچھ ماہ قبل تیار کیے جانے والے اس پینٹ نے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی جگہ بنالی ہے اور اسے اب تک کا سفید ترین پینٹ قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان جدید دفاعی ٹیکنالوجی کا معاہدہ

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ پینٹ عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے تیار نہیں کیا تھا بلکہ ان کا مقصد بڑھتے عالمی درجہ حرارت میں کمی لانا ہے۔

محققین کے مطابق وہ ایک ایسا پینٹ تیار کرنا چاہتے تھے جو روشنی کو عمارت کی دیوار سے بچا کر انہیں گرم ہونے سے بچا سکے۔ جس کے لیے پینٹ کو اس قابل بنانے کے لیے ضروری تھا کہ وہ سفید ترین ہو۔

یونیورسٹی کے مطابق یہ پینٹ 98.1 فیصد سولر ریڈ ایشن کو ریفلیکٹ کرسکتا ہے جبکہ انفراریڈ حرارت کو بھی خارج کرتا ہے۔

یہ پینٹ سورج کی حرارت کو اخراج کے مقابلے میں بہت کم جذب کرتا ہے تو اس کے نیچے موجود سطح بجلی کے بغیر ہی ٹھنڈی ہوجاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پہلی بار سیلی کون ویلی کی طرز پر اسپیشل ٹیکنالوجی زون بنانے کا فیصلہ

اس سفید پینٹ سے ایک ہزار اسکوائر فٹ رقبے کو کور کرنے سے اتنی کولنگ ہوئی جو 10 کلو واٹس پاور کے برابر سمجھی جاسکتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ بیشتر گھروں میں استعمال ہونے والے ایئرکنڈیشنرز کے مقابلے میں زیادہ طاقتور پینٹ ہے۔

تحقیقی ٹیم کو توقع ہے کہ مستقبل میں یہ پینٹ گھروں، چھتوں، گاڑیوں اور شاہراؤں پر استعمال ہوگا جس سے عمارات میں بہت زیادہ توانائی استعمال کرنے ایئرکنڈیشنر کی طلب کم کرنے میں مدد ملے گی۔


متعلقہ خبریں