پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیجنڈری اداکار سلطان راہی کے بیٹے حیدر سلطان نے انکشاف کیا ہے کہ سلطان راہی کو ہالی وڈ سے فلم کی آفر تھی تاہم انہوں نے ملکی فلم انڈسٹری کی خیر چاہی اور وہاں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سلطان راہی کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے، انہوں نے ہمیشہ اپنی انڈسٹری کا سوچا اور ان کی وجہ سے کئی لوگوں کے گھروں کے چولھے جلتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلطان راہی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے سب سے زیادہ فلموں میں کام کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلطان راہی نے اللہ او اس کے بندوں کو ہمیشہ راضی کیا۔
حیدر سلطان نے کہا کہ میرے والد کا کسی اداکار کے ساتھ کوئی موازنہ نہیں بنتا، ایسا کرنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہو گا۔
فلم انڈسٹری کو نئی جہت بخشنے والے سلطان راہی کی 24ویں برسی آج منائی جا رہی ہے
خیال رہے کہ سلطان راہی نے آٹھ سو سے زائد فلموں میں کام کرکے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کرایا۔
ایک وقت تھا سلطان راہی کا نام ہی پنجابی فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا اور ان ہی نے اپنی شاندار اداکاری کے ذریعے پنجابی فلموں کو دوام بخشا تھا۔
سلطان راہی المعروف مولا جٹ نے فلمی سفر کا آغاز پچاس کی دہائی میں کیا اور لگ بھگ پندرہ سالہ فنی کریئر کے بعد انہیں بطور ہیرو پہلی کامیابی 1972 میں فلم بشیرا سے ملی۔
1979 میں فلم مولا جٹ نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا اور پھر ایک کے بعد ایک فلم میں ان کا گنڈاسا کامیابی کی علامت بن گیا۔
1981 میں ان کی تین سپر ہٹ فلمیں شیر خان، سالا صاحب اور چن وریام نمائش پزیر ہوئیں توسینما گھروں میں دھوم مچ گئی۔
سلطان راہی کی 28 فلمیں ڈائمنڈ جوبلی، 54 پلاٹینیم اور 156 سلور جوبلی قرار پائیں۔ لاجواب اداکاری پر انہیں بےشمار اعزازت اور ایوارڈز سے نوازا گیا۔