وفاقی پولیس نے نور مقدم کیس کا چالان مکمل کرلیا، ظاہر جعفر کو مجرم قرار دے دیتے ہوئے سزائے موت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چالان میں ظاہر جعفر کے والدین ، تھراپی ورکس کے مالک اور ملازم کو بھی مجرم قراردیا گیا ہے۔
پولیس آئندہ ہفتے عدالت میں چالان پیش کرے گی جس میں تمام ملزمان کو سخت سزا دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس:لڑکی نے جان بچانے کیلئے روشن دان سے چھلانگ لگائی،پولیس
پولیس نے ظاہر جعفر کو سزائے موت جب کہ دیگر ملزمان پر جرم چھپانے کے تحت سزا کی استدعا کی ہے۔
مزید پڑھیں: نورمقدم کیس: تھراپی ورکس ملازمین کی ضمانتیں چیلنج
خیال رہے کہ تھراپی ورکس کے سی ای او طاہرظہور، دلیپ کمار، ثمرعباس، عبدالحق اور امجد محمود کی ضمانتیں منظور ہو گئی تھیں جنہیں نورمقدم کے والد نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کو ظاہر جعفر نے 20 جولائی کی شام اسلام آباد میں اپنے گھر پر قتل کر دیا تھا۔
تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او محمد شاہد کے مطابق نور مقدم کو تیز دھار آلے کی مدد سے گلا کاٹ کر ہلاک کیا گیا.
پولیس نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا تھا جبکہ ان کے والدین کی گرفتاری 25 جولائی کو عمل میں آئی تھی۔